نئی دہلی، 15 اپریل: دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو شمال مشرقی دہلی فسادات میں مبینہ طور پر پولیس ہیڈ کانسٹیبل پر فائرنگ کرنے والے ملزم شاہ رخ پٹھان خان کی ضمانت کی عرضی یہ کہتے ہوئے خارج کر دی کہ پستول لہراتی اس کی تصویر سے فسادات میں اس کا ملوث ہونا ظاہر ہے
فساد کے دوران 24 فروری 2020 کو جعفرآباد میٹرو اسٹیشن کے پاس خان نے پولیس کانسٹیبل دیپک دہیا پر گولیاں چلائیں جس سے وہ زخمی ہو گئے۔ ایک صحافی نے پستول لہراتے ہوئے اس کی تصویر قید کر لی تھی اور سوشل میڈیا کے ساتھ ساتھ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بھی اسے خوب اہمیت دی گئی۔
Denying bail to Pathan, a Single Judge Bench of Justice Suresh Kumar Kait stated, “The petitioner is alleged to have participated in riots and his picture speaks a volume about his involvementhttps://t.co/KVSitRPTBJ
— OpIndia.com (@OpIndia_com) April 15, 2021
جسٹس سریش کَیت نے کہا،’عدالت کے سامنے آئی ویڈیو اور تصاویر نے اس عدالت کی ضمیر کو ہلا دیا ہے کہ عرضی گذار قانون اپنے ہاتھوں میں کیسے لے سکتا ہے‘ ۔ ایک رکنی بینچ نے یہ بھی کہا کہ عرضی گذار نے کہا ہے کہ اسے یہ علم نہیں تھا کہ اس کی حرکت سے موقع پر موجود کسی شخص کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس پر یقین کرنا مشکل ہے۔