Friday, April 26, 2024
spot_img

غزل

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

]

ذوالفقارخان زلفی ؔ

رات کے ناگ نے جب سر کو اٹھایا ہوگا
تب ہوائوں نے نیا دیپ جلایا ہوگا
جب کبھی پھول سے چہرے اسے بھائے ہوں گے
اس نے خاروں کو بھی سینے سے لگایا ہوگا
زلزلہ کوئی یہاں تو نہیں آیا اب تک
شور پھر کس لئے لوگوں نے مچایا ہوگا
آج سورج میرے جگنو کے مقابل آیا
رنگ پھر اس نے نیا سب کو دکھایا ہوگا
خشبویں اُڑتی ہیں ہر سمت جدھر بھی دیکھو
کون محفل میں تری رات کو آیا ہوگا
داستانیں تو بہت اس کی سنی ہیں میں نے
کیا کسی نے بھی میرا حال سنایا ہوگا
جب کبھی اشک بہے یاد میںزلفیؔ اس کے
اپنی تصویر کا بھی رنگ نمایا ہوگا
زہرہ باغ علی گڑھ (یوپی)
Mob:9058195119

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular