نئی دہلی،11 فروری: وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کو اپنی حکومت کی پالیسیوں کو اانتودیہ اور کامل انسانیت کے مبنتروں پر مبنی بتایا اور کہا کہ انہی اصولوں کو لے کر ملک مضبوطی اور خود انحصاری کے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے۔
مسٹر مودی نے آج یہاں پنڈت دین دیال اپادھیائے کی 53ویں برسی کے موقع پر منعقد ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اس موقع پر بی جےپی کے قومی صدر جگت پرکاش نڈا،پارٹی کےسینئر عہدے دار اور بی جےپی کے رکن پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ ہم جیسے جیسے دین دیال جی کے بارے میں سوچتے ہیں،بولتے ہیں سنتے ہیں ،ان کے خیالات میں ہمیں ہر بار ایک نئے پن کا تجربہ ہوتا ہے۔ کامل انسانیت کا ان کا فلسفہ صرف انسانیت کےلئے تھا۔ اس لئے جہاں بھی انسانیت کی خدمت اور بہبود کی بات ہوگی تو دین دیال جی کا کامل انسانیت کا فلسفہ متعلق رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ سماجی زندگی میں ایک رہنما کو کیسا ہونا چاہئے،ہندوستان کے جمہوریت اور اصولوں کو کیسے جینا چاہئے،دین دیال جی اس کی بھی بہت بڑی مثالیں ہیں، ایک طرف وہ ہندوستانی سیاست میں ایک نئے نظریہ کو لے کر آگے بڑھ رہے تھے،وہیں دوسری طرف وہ ہر ایک پارٹی ،ہر ایک نظریہ کے رہنماؤں کے ساتھ بھی اتنے ہی بے ساختہ رہتے تھے۔ ہرکسی سے ان کے قریبی تعلقات تھے۔
وزیراعظم نے کہا ،’’ہمارے شاستروں میں کہا گیا ہے ۔’’سودیشو بھوونم تریم‘‘ یعنی ہمارا ملک ہی ہمارے لئے سب کچھ ہے،تینوں لوکوں کے برابر ہے۔جب ہمارا ملک قابل ہوگا،تبھی تو ہم دنیا کی خدمت کر پائیں گے۔ کامل انسانیت کے فلسفے کو پورا کر پائیں گے۔ دین دیال اپادھیائے جی نے بھی یہی لکھا تھا۔’ایک مضبوط ملک ہی دنیا کو تعاون دے سکتا ہے۔‘ صحیح عزم آج خود انحصار ہندوستان کا بنیادی نظریہ ہے۔ اسی اصول کو لے کر ملک خود انحصٓر کے راستے پر آگے بڑھ رہا ہے۔‘‘