نئی دہلی : راجیہ سبھا کی کاروائی جمعرات کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی جس کے ساتھ ہی بجٹ سیشن کا دوسرا مرحلہ متعینہ وقت یعنی آٹھ اپریل سے پہلے ختم ہو گیا۔
چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے کاروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرنے سے پہلے اپنے اختتامی بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ کا یہ دوسرا سیشن ہے جو کورونا وبا کے سائے میں ہوا ہے اور یہ اطمینان کی بات ہے کہ اس دوران کووڈ پروٹوکول اور تمام ضروری اسٹینڈنگ آپریٹنگ سسٹم پر مکمل عمل درآمد کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ سیشن کے دونوں مرحلوں کے لیے کل 33 اجلاس متعین تھے تاہم دوسرے مرحلے کے وقت سے پہلے ختم ہونے کے سبب کل 23 اجلاس ہی ہو سکے۔ بجٹ سیشن کا پہلا مرحلہ 29 جنوری سے 12 فروری اور دوسرا مرحلہ آٹھ مارچ تک چلا۔ اس دوران ایوان میں کل 19 بل پاس کیے گئے۔
***************************************************************
اجلاس کے دوران ایوان کی کاروائی 116 گھنٹے 31 منٹ کے متعینہ وقت کے مقابلے 104 گھنٹے 23 منٹ چلی۔
رکاوٹ کے سبب ایوان کے 21 گھنٹے 26 منٹ کا وقت برباد ہوا
***************************************************************
ان 23 اجلاس کے دوران ایوان کی کاروائی 116 گھنٹے 31 منٹ کے متعینہ وقت کے مقابلے 104 گھنٹے 23 منٹ چلی۔ اس طرح دونوں مرحلوں کے دوران ایوان میں پروڈکٹیوِٹی 90 فیصد رہی۔ رکاوٹ کے سبب ایوان کے 21 گھنٹے 26 منٹ کا وقت برباد ہوا حالانکہ ایوان متعینہ وقت سے 14 گھنٹے اور 28 منٹ اضافی وقت بیٹھ کر اس کی کچھ بھرپائی کی۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سیشن کے دوران ایوان میں اوسطاً 94 فیصد کام کاج ہوا۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ سیشن کے دوران صدر کی تقریر پر شکریہ کی تحریک اور عام بجٹ پر تفصیل سے بحث ہوئی اور اراکین نے اس میں کھل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس غرض سے وقفہ صفر اور وقفہ سوال کا وقت بھی اراکین کو دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں