سی اے اے مظاہرہ:مدرسہ ٹیچر سمیت چار افراد گرفتار

0
88

لکھنؤ: شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کی مخالفت میں ہورہے مظاہرے کے سلسلہ میں پولیس نے دوشنبہ کو مدرسہ مدرس سمیت چار لوگوںکو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے تین لوگوںکو ٹھاکر گنج پولیس نے گھنٹہ گھر پر جاری مظاہرہ کے سلسلہ میں اور سعادت گنج پولیس نے مظاہرین کو بھڑکانے کے معاملے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔


اے ڈی سی پی مغرب وکاس چندر ترپاٹھی نے بتایاکہ ۲۴؍جنوری کو مولانا کلب صادق نے گھنٹہ گھر پہنچ کر مظاہرہ کررہی عورتوںکی حمایت کی تھی ۔ اس دوران آدمیوںکا ایک گروپ اچانک گھنٹہ گھر پہنچ گیا تھا۔ ان لوگوںنے جان بوجھ کر اپنی گاڑیاں سڑک پر آڑی ترچھی کھڑی کردی تھیں جس سے ٹریفک متاثر ہوگیا تھا۔

پولیس اہلکاروںنے ان سے گاڑی ہٹانے کی اپیل کی تھی تو مظاہرین پولیس سے الجھ گئے تھے۔ وہ لوگ ہاتھوںمیںجھنڈا لے کر گھنٹہ گھر کے چاروں طرف گھوم کر جلوس نکالنے لگے۔ اس معاملے میں مولاناکلب صادق کے بیٹے کلب سبطین سمیت ۱۰۰سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

ویڈیو اور تصویروںکی مدد سے مذکورہ مقدمے میں ۲۸؍جنوری کو جامعہ ملیہ کے سابق طالب علم بازار کھالہ کے بھدیواں میں رہنے والے ڈاکٹر لئیق حسن کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جائے واردات کی ویڈیو اور تصاویر کی مددسے دیگر ملزمین کی نشاندہی کرنے کی کارروائی کی جارہی تھی کہ اس سلسلے میں محمد نعیم، دانش علی اور محمدآصف کے نام روشنی میں آئےدوشنبہ کو ان تینوںکو گرفتار کرلیا گیا۔اب تک ٹھاکر گنج اور گومتی نگر مظاہرہ معاملے میں نصف درجن سے زائد مقدمے درج کرکے پولیس دو درجن سے زیادہ لوگوںکو گرفتار کرچکی ہے۔

امیٹھی سے مظاہرین کولانے کا الزام

انسپکٹر نے بتایاکہ محمد آصف ہردوئی کے ٹریوا کا رہنے والا ہے۔وہ امیٹھی واقع امین العلوم مدرسہ کا ٹیچر ہے۔ الزام ہےکہ آصف امیٹھی سے دس، بارہ لوگوںکو لے کر مظاہرے میں شامل ہونے آیا تھا۔

ا س کے علاوہ کھدرا کا رہنے والا محمد نعیم ندوہ واقع یونیک میڈیکل اسٹور میں کام کرتا ہے جب کہ چوک کے کٹرہ اعظم بیگ کا رہنے والا دانش علی نازا مارکیٹ میں ہارڈویئر کی دکان میںکام کرتا ہے۔ وہیں سعادت گنج کوتوالی میں بھی داروغہ سنجے کمار یادو کے مطابق اتوار کو کھنی کے کھیت میں فہیم عرف چھوٹو کے ساتھ تقریباً ڈیڑھ درجن عورتیں جمع تھیں جو سی اے اے کی مخالفت کررہی تھیں، بغیر اجازت کے مظاہرہ کرنے سے منع کئے جانے پر فہیم اور اس کے ساتھ موجود عورتیں مشتعل ہوکر پولیس اہلکاروں سے الجھ گئیں۔

انسپکٹر سعادت گنج مہیش پال سنگھ نے بتایاکہ ہجوم کی قیادت کرنے والے فہیم سمیت پندرہ لوگو ں کے خلاف مقدمہ درج کرکے فہیم کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here