ماہرین غذا ئیت کے مطابق تخم بالنگا وٹامنز، منرلز اور فائبر سے بھرپور غذا ہے، اس میں دودھ کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ کیلشیم اورسیٹریس پھلوں کے مقابلے میں سات گنا زیادہ وٹامن سی پایا جاتا ہے، یہ تاثیر میں ٹھنڈا اور فوائد میں بے مثال ہے۔
تخم بالنگا کے استعمال سے پودوں سے حاصل ہونے والی پروٹین، فائبر اور کیلشیم کی بھر پور مقدار حاصل ہوتی ہے جس کے سبب ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں، جوڑوں کے درد سے نجات ملتی ہے، پر سکون نیند میں بہتری آتی ہے، آنتوں کی صفائی عمل میں آتی ہے اور نظام ہاضمہ درست اور متحرک ہوتا ہے، جسمانی قوت میں اضافہ ہونے سمیت روزانہ کی بنیاد پر استعمال سے اضافی وزن میں بھی واضح کمی واقع ہوتی ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات، فائبر، آئرن اور کیلشیم اور دیگر معدنیات سے بھر پور تخم بالنگا قدرت کی جانب سے انسان کے لیے صحت کا ایک خزانہ ہے جس کے استعمال سے مجموعی جسمانی کاکردگی بہتر ہوتی ہے اور صحت پر جادوئی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تخم بالنگا کے 100 گرام میں 22 کیلوریز، 4 ملی گرام سوڈیم، 295 ملی گرام پوٹاشیم، 0.6 گرام فیٹ، 2.7 گرام کاربوہائیڈریٹس، 1.6 گرام ڈائیٹری فائبر، 3.2 گرام پروٹین اور صفر گرام شو پائی جاتی ہے۔
معدنیات اور وٹامنز کے لحاظ سے 105 فیصد وٹامن اے، 17 فیصد کیلشیم، 30فیصد وٹامن سی، 17 فیصد آئرن، 10 فیصد وٹامن بی 6 اور 16 فیصد میگنیشیم پایا جاتا ہے۔
تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر پایا جاتا ہے جو کہ نشاستہ کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ حصہ بنتا ہے، غذائی ماہرین کی جانب سے تخم بالنگا کا استعمال بچوں کو کروانے سے منع کیا جاتا ہے ۔
تخم بالنگا کے صرف ایک اونس میں 14 گرام فائبر پایا جاتا ہے جو کہ نشاستہ کی روزانہ کی مطلوبہ مقدار کا نصف سے زیادہ حصہ بنتا ہے، غذائی ماہرین کی جانب سے تخم بالنگا کا استعمال بچوں کو کروانے سے منع کیا جاتا ہے ۔
طبی ماہرین کے مطابق تحقیق سے یہ بات ثابت ہوتی ہے تخم بالنگا کے استعمال سے ڈپریشن جیسے مرض کا علاج ممکن ہوتا ہے، ماہرین کے مطابق تخم بالنگا اومیگا 3سے مالا مال ہے اس لیے انسان کے مزاج کو مثبت اور اسے خوشگوار بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
تخم بالنگا ہڈیوں کے لیے نقصان دہ فاسفورس کو اپنے اندر جذب کر لیتا ہے اور اس میں موجود کیلشیم کی بڑی مقدار ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہے، اس کے علاوہ اس بیج میں زِنک کی موجودگی مُنہ اور دانتوں کی صحت کے لیے انتہائی مفید ثابت ہوتی ہے۔
فائبر سے بھرپور تخم بالنگا معدے اور آنتوں کی صفائی کا سبب بنتا ہے، یہ معدے کو متحرک کرتا ہے اور غذا ہضم کرنے کے لیے معدے کی کارکردگی بڑھا دیتا ہے، غذا کے ہضم ہونے اور اخراج کے دوران جسم میں موجود فاسد مادوں کے صفائے کا بھی باعث بنتا ہے ۔
تخم بالنگا کے استعمال سے جسم میں موجود انسولین کے نظام کو زیادہ کام نہیں کرنا پڑتا جس کے سبب شوگر جیسی بیماری سے بھی بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈ سے بھرپور ہونے کے سبب تخم بالنگا کا استعمال دل کے لیے انتہائی مفید ہے، یہ دل کی بند نالیوں کو کھلولتا ہے اور جسم پر عمر کے آنے والے اثرات کو سست کر دیتا ہے، کولیسٹرول لیول متوازن بناتا ہے۔
تخم بالنگا کے بیجوں کو ہمیشہ پانی میں بھگو کر استعمال کریں، اسے استعمال سے قبل 1 سے 3 گھنٹے بھیگا رہنے دیں، استعمال سے قبل رات بھر بھی بھگو کر رکھا جا سکتا ہے۔