نئی دہلی: جموں وکشمیر حکومت نے جدید باغبانی کے ذریعہ تین سے چار گنا آمدنی بڑھانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔
ریاستی حکومت نے نیشنل زرعی کوآپریٹو مارکیٹنگ ایسوسی ایشن (نیفڈ) کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے تاکہ وہ یہاں کی مصنوعات کو تیار کرسکیں اور عالمی منڈیوں کے لئے انفراسٹرکچر تیار کریں۔ اس کے تحت آئندہ پانچ برسوں میں 1700 کروڑ کی لاگت سے 5500 ہیکٹر میں پھلوں کے گھنے پودے لگائے جائیں گے۔ حکومت کا اندازہ ہے کہ یہ نیا طریقہ روایتی طریق کار کے مقابلے میں کسانوں کی آمدنی میں تین سے چار گنا اضافہ کرسکتا ہے۔
نئے سال میں کیے جانے والے اس معاہدے کے تحت کسان اپنی اپنی کمپنی تشکیل د ے کر اپنی پیداوار کی قدر میں اضافہ کرسکتے ہیں ، اس کے لئے تین ماہ کے دوران ریاست کے تمام 20 اضلاع میں ایک کسان پیداواری تنظیم (ایف پی او) تشکیل دی جائے گی۔ اس کے علاوہ 500 کروڑ روپے کی لاگت سے تین کولڈ اسٹوریج کلسٹرز بھی قائم کیے جائیں گے۔ منصوبے کے مطابق سیب ، اخروٹ ، چیری اوردیگرپھل اور پھولوں کی باغبانی کو فروغ دیا جائے گا ، جس سے کاشتکاروں کی آمدنی میں تین سے چار گنا اضافہ ہوسکتا ہے۔
Also read