پاکستان؛کورونا وائرس: جمعہ کے اجتماعات و دیگر نمازوں سے متعلق علما کا فتویٰ

0
131

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر پاکستان علما کونسل کی جانب سے جمعہ کے اجتماعات، دیگر نمازوں اور مختلف مذہبی امور سے متعلق ایک مشترکہ فتویٰ جاری کردیا گیا۔

اس سلسلے میں جاری ایک اعلامیے میں بتایا گیا کہ پاکستان علما کونسل کے مرکزی چیئرمین حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں دارالافتیٰ پاکستان، وفاق المساجد و مدارس پاکستان اور مختلف مکاتب فکر کے علما و مشائخ نے شرکت کی۔

مذکورہ اجلاس میں علامہ سید ضیا اللہ شاہ بخاری، مولانا محمد خان لغاری، قاری جاوید اختر قادری، مولانا محمد حنیف بھٹی، علامہ سید سجاد نقوی، علامہ غلام اکبر ساقی، علامہ عبدالحق مجاہد، مولانا محمد رفیق جاری، مولانا نعمان حاشر، قاضی مطیع اللہ سعیدی، علامہ عبدالکریم ندیم، مولانا اسد اللہ فاروق، مفتی محمد عمر فاروق، مولانا ابوبکر صابری، مولانا اسد زکریا قاسمی، مولانا محمد نواس، مولانا مفتی حفیظ الرحمٰن، مولانا عمار بلوچ، مولانا سید محمد یوسف شاہ، علامہ طاہر الحسن، قاری عصمت اللہ معاویہ، مولانا اسیدالرحمٰن سعید، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا حسین احمد درخواستی، مولانا زبیر عابد اور مولانا یاسر علوی و دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد جاری کیے گئے مشترکہ فتوے میں کہا گیا کہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی غیرمعمولی صورتحال کے پیش نظر تمام سیاسی و مذہبی اجتماعات کو فی الفور ملتوی کردیا جائے، اس کے علاوہ جمعہ کے اجتماعات میں اردو تقریر کو ختم کردیں اور عربی خطبات کو مختصر کردیا جائے۔

پاکستان علما کونسل کے فتوے میں کہا گیا کہ مساجد میں صفوں کے درمیان فاصلہ رکھا جائے اور ہر باجماعت نماز فرش پر ادا کی جائے، نماز کی ادائیگی سے قبل اگر سرف یا صابن سے فرش دھویا جائے تو بہتر ہوگا، ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ نمازی سنتیں گھروں میں ادا کرکے آئیں اور نماز کے بعد سنتیں بھی گھر میں پڑھیں۔

علما کونسل کے فتوے کے مطابق نمازیں کھلی جگہ پر مساجد میں ادا کی جائیں تو بہتر ہوگا، عوام وزارت صحت کی طرف سے ملنے والی ہدایات پر مکمل عمل کریں۔

ساتھ ہی فتوے میں یہ بھی کہا گیا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے احتیاط کرتے ہوئے مصافحہ اور معانقہ (بغل گیری) نہ کی جائے بلکہ زبان سے سلام کیا جائے۔

پاکستان علما کونسل نے مشترکہ فتوے میں کہا کہ وبا سے بچنے کے لیے ماسک، سینیٹائزر اور صابن کے استعمال کی ہدایت کی گئی ہے تاہم یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ان اشیا کی ذخیرہ اندوزی کرکے مارکیٹ میں مصنوعی قلت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے لہٰذا اس طرح کی بحرانی صورتحال میں ذخیرہ اندوزی سے مکمل گریز کیا جائے۔

بیان میں علما و مشائخ نے کہا ہے کہ مریض، برزگ حضرات مساجد کی بجائے اگر گھر میں نماز ادا کریں تو بہتر ہوگا، مساجد میں وضو خانوں اور طہارت خانوں کی مکمل صفائی کا خیال رکھا جائے جبکہ صابن اور اگر ممکن ہو تو سینیٹائزر رکھے جائیں۔

پاکستان علما کونسل نے ہر قسم کی افواہوں پر یقین کرنے سے گریز کرنے کا بھی کہا ہے، ساتھ ہی اپیل یہ ہے کہ مخیر حضرات صابن، سینیٹائزر اور صفائی کے امور کی دیگر اشیا ہدیہ کریں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here