Thursday, May 2, 2024
spot_img
HomeNationalبرج بھوشن کے خلاف 2 ایف آئی آر درج،پاکسو ایکٹ بھی نافذ

برج بھوشن کے خلاف 2 ایف آئی آر درج،پاکسو ایکٹ بھی نافذ

پہلوانوں کو دہلی پولیس پر بھروسہ نہیں، برج بھوشن سنگھ کو جیل میں ڈالنے اور سبھی عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ

نابالغ کی طرف سے جنسی ہراسانی کی شکایت پر اور دوسری ایف آئی آر دوسری ایف آئی آر دیگر پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات سے منسلک ہے

نئی دہلی :دہلی پولیس نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ملک کے چوٹی کے پہلوانوں کی طرف سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کے بعد دو مقدمات درج کیے ہیں۔ دہلی کے جنتر منتر پر بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور ونیش پھوگاٹ سمیت پہلوانوں کے مظاہروں کے درمیان، دہلی پولیس نے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد دو ایف آئی آر درج کیں۔ایف آئی آر میں سے ایک نابالغ کی طرف سے جنسی ہراسانی کی شکایت پر ہے۔ دوسری ایف آئی آر دوسرے پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی ہراسانی کے الزامات سے منسلک ہے۔ایف آئی آر میں سے ایک نابالغ کی طرف سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت پر ہے، جو جنسی جرائم سے بچوں کے سخت تحفظ (پی او سی ایس او) ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہے، جس میں ضمانت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

مسٹر سنگھ، جو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، نے اپنے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات میں پولیس مقدمہ درج کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم کا خیر مقدم کیا۔مسٹر سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پہلوانوں کو دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج پر بیٹھنے کا فیصلہ کرنے سے پہلے ایک کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے تھا جسے معاملے کو دیکھنے کا کام سونپا گیا تھا۔میں عدلیہ کے فیصلے سے خوش ہوں۔ دہلی پولیس الزامات کی تحقیقات کرے گی اور میں ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کو تیار ہوں۔ اس ملک میں عدلیہ سے بڑا کوئی نہیں ہے۔
انڈین ریسلنگ فیڈریشن کے سربراہ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خاتون پہلوانوں کے الزامات کا معاملہ سپریم کورٹ جانے پر دہلی پولیس اب ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے راضی ہو گئی ہے۔ لیکن پہلوانوں کو دہلی پولیس پر بھروسہ نہیں رہ گیا کیونکہ اب تک انھوں نے جو کارروائی کی وہ انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ کو جیل میں ڈالنے اور سبھی عہدوں سے انھیں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے بعد پہلوان ونیش پھوگاٹ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت کا فیصلہ آیا ہے، لیکن دہلی پولیس پر ہمیں بھروسہ نہیں ہے۔ ہم 6 دنوں سے بیٹھے ہیں۔ دہلی پولیس کی کارروائی پر ہی ہمارا اگلا قدم ہوگا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ریسلنگ فیڈریشن کے چیف برج بھوشن شرن سنگھ کو جیل میں ڈالا جائے۔ میری وزیر اعظم سے اخلاقی بنیاد پر اپیل ہے کہ برج بھوشن کو ہر ایک عہدہ سے ہٹایا جائے۔
جب تک وہ اس عہدہ پر رہیں گے، وہ اس کا غلط استعمال کریں گے اور جانچ کو متاثر کریں گے۔ ساتھ ہی پھوگاٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ پر ہمیں پورا بھروسہ ہے۔اس پہلے سپریم کورٹ میں دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی عرضی پر سماعت ہوئی۔ اس دوران دہلی پولیس کی جانب سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ برج بھوشن سنگھ کے خلاف الزامات کے سلسلے میں آج ایف آئی آر درج کی جائے گی۔اس کے بعد پہلوانوں کی طرف سے پیش ہوئے وکیل کپل سبل نے سیکورٹی کا مطالبہ کیا۔ تحقیقات کے لیے ایس ٹی ایف کی تشکیل کی بھی درخواست کی۔ اس پر سالیسٹر جنرل نے کہا کہ اس معاملے کو دہلی پولس کمشنر پر چھوڑ دینا چاہئے۔سبل نے کہا کہ تحقیقات سپریم کورٹ کے سابق جج کی نگرانی میں ہونی چاہئے۔ اس پر تشار مہتا نے کہا کہ اب یہ مانگ کچھ زیادہ ہے۔ پولیس کمشنر ذمہ دار افسر ہیں۔
اس کے بعد سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ سالیسٹر جنرل، ہم آپ کا بیان ریکارڈ کرتے ہیں۔ ایک ہفتہ کے بعد ہمیں مزید معلومات دی جانی چاہئیں۔ اس پر سالیسٹر جنرل نے کہا کہ یہ مناسب نہیں ہے۔ ہر معاملے میں عدالت یا سابق جج کی براہ راست نگرانی کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ شاید خود کھلاڑیوں کو معلوم نہیں کہ ان کے نام پر کچھ اور بھی چل رہا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ دہلی پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کی بات کی ہے۔ ہم ابھی تحقیقات کے لیے ایس ٹی ایف کی تشکیل پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نابالغ کھلاڑی پر خطرے کا جائزہ لینے کے بعد پولیس کمشنر اسے تحفظ فراہم کریں۔ دیگر کھلاڑیوں کی سیکورٹی کا بھی جائزہ لیا جائے۔ اس معاملے کو آئندہ جمعہ کو دوبارہ سماعت کے لیے رکھا جائے گا۔
۔ ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے فیصلہ پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ’جیت کی طرف پہلا قدم‘ہے لیکن وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کو ان تمام عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو ان کے پاس ہیں۔
اب پہلوانوں نے احتجاجی مقام پر برج بھوشن کی مجرمانہ تاریخ کا پوسٹر نصب کر دیا ہے۔ اس میں انہوں نے ان کے خلاف درج 38 مقدمات کا ذکر کیا ہے۔ اس میں گنڈہ ایکٹ، آرمس ایکٹ، گینگسٹر ایکٹ اور بہت سی مختلف دفعات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کس تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، یہ بھی لکھا ہے۔ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ اور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر پہلوانوں نے فوری سماعت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے پہلوانوں کی درخواست پر دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ ان کے الزامات پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ بین الاقوامی کھیلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے پہلوانوں نے درخواست میں جنسی ہراسانی سے متعلق سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ جب تک اس معاملے میں مقدمہ درج نہیں ہوتا وہ وہیں رہیں گے۔ ان میں ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا جیسے اسٹار ریسلرز شامل ہیں۔ دوسری جانب برج بھوشن سنگھ نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔ انہوں نے جمعرات کو ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس دن موت کو گلے لگانا پسند کریں گے جس دن وہ خود کو بے بس محسوس کریں گے۔احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے بھی ان کی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے خلاف الزامات پر بات کرنے کے لیے وقت مانگا ہے۔ ساکشی ملک نے حال ہی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ایم کے ریڈیو پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی صاحب ‘بیٹی بچاؤ اور ‘بیٹی پڑھاؤ کی بات کرتے ہیں اور سب کے ‘من کی بات سنتے ہیں۔ کیا وہ ہمارے ‘من کی بات نہیں سن سکتے؟

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular