کرونا اور لاک ڈائون

0
109

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

الماسؔ رجیٹوی

یہ کرونا کی جو وبا ہے آج
لاک ڈائون فقط ہے اس کا علاج
بند کعبے کا در ہوا لوگو!
بند قدرت کا گھر ہوا لوگو!
جب ہے کعبے میں چھایا سناٹا
حیثیت مسجدوں کی پھر ہے کیا
اس سے بڑھ کر عذاب کیا ہوگا
اور خانہ خراب کیا ہوگا
مسجدوں، مندروں میں چرچوں میں
گرودواروں میں اور گرجوں میں
بھائیو، دوستو، عزیز و مرے
بھیڑ اکٹھی کہیں کوئی نہ کرے
اس نظر بندی کا کرو پالن
بس اسی سے مرے گی یہ ڈائن
ہے عذاب الٰہی دنیا پر
اب تو رکھو نظر تم عقبیٰ پر
ہیں حکومت کے رہنما جو اصول
چاہئے ان کو دل سے کرنا قبول
عقل انساں کا جو تقاضہ ہے
دین کا بھی وہی مطالبہ ہے
دین ہے تو نہ قیل و قال کرو
حکم مولا نہ پائمال کرو
ہے جہاں عقل، دین بھی ہے وہیں
عقل اور دین میں تضاد نہیں
بس اشارہ ہے کافی عاقل کو
سمجھے پروردگار جاہل کو
کیوں خیالات پر لگام نہیں
دین منمانیوں کا نام نہیں
جو کہیں اس کا احترام کرو
اور مراجع کے حکم کو مانو
بند ہیں کربلا، نجف کے مزار
اب نہیں واں بھی آہیں اور پکار
مسجدوں میں نماز سنت ہے
جاں کی واجب مگر حفاظت ہے
زندگی ہے تو پھر نمازیں ہیں
اور دنیا کی ساری باتیں ہیں
زندگی جب نہیں تو کیسی نماز
کیسی سرگوشی، کیسے راز و نیاز
ہے ہر اک سمت چھایا سناٹا
راج ہے ہر طرف کرونا کا
پرُخطر ہے یہ اتنا دشمن جاں
گھر سے باہر نہیں ہے جس سے اماں
رہئے بس گھر میں روم کے اندر
کیجئے یوں دیش سے اسے باہر
رات دن ہے دعا یہ شام و سحر
کر خدا رحم اپنے بندوں پر
آفتوں، زحمتوں، وبائوں سے
سب کو محفوظ رکھ بلائوں سے
کہہ چکے تم، جو تم کو کہنا تھا
روکو الماسؔ بس قلم اپنا

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here