Saturday, April 27, 2024
spot_img
HomeMuslim Worldکربلا انسان سازی کی درسگاہ

کربلا انسان سازی کی درسگاہ

یکم محرم

آج ماہِ محرم کی پہلی تاریخ ہے آج ہی کے دن حر ؑ کے لشکر نے امام حسین ؑ کے قافلے کو روکا تھا، یہ حر ؑ ہی تھے جو امام حسین ؑ کو کربلا لے کر آئے اور یہ حر ؑ ہی تھے جن کی وجہ سے امام حسین ؑ کے چھوٹے چھوٹے بچے تین دن تک العطش العطش ہائے پیاس ہائے پیاس کہتے رہے لیکن امام حسین ؑ نے سخت سے سخت مرحلے میں بھی انسانیت کا ساتھ نہیں چھوڑا اور اپنے ماننے والوں کو درس دیا کہ انسانی زندگی کی حفاظت ہر حال میں لازمی ہے چاہے وہ دشمن ہی کیوں نہ ہو۔
جب حر نے اپنے ایک ہزار کے لشکر کے ساتھ امام حسین ؑ کو گھیر کر اپنے ساتھ لے جانا چاہا تو امام حسین ؑ نے دیکھا کہ اس کا لشکر بہت پیاسا ہے پیاس سے جانوروں کی زبانیں باہر آگئی ہیں، موقع اچھا تھا اس وقت جنگ آسان تھی لیکن امام حسین ؑکو یہ جنگ ایک دن کیلئے نہیں اُنہیں تو قیامت تک اپنے کو فاتح کہلانا تھا اس لئے انہوں نے سر کاٹ کر نہیں دل جیت کر جنگ جیتنے کا منصوبہ بنایا تھا اسی کے تحت انہوں نے اپنے اصحاب کو حکم دیا ہماری مشکوں کا پانی فوراً دشمن فوج کے پیاسوں کو پلا دیا جائے چاہے وہ انسان ہوں یا حیوان؟ کوئی پیاسا نہ رہ جائے۔ حکم امام ملتے ہی جانثاروں نے چھاگلوں کے دہانے کھول دیئے برتنوں میں پانی بھر بھرکر جانوروں کے سامنے بھی رکھ دیئے، جو سپاہی بدحواسی کے سبب اپنے آپ سے پانی پینے کی سکت نہیں رکھتے تھے انہیں حسین ؑ نے خود اپنے ہاتھوں سے پانی پلایا۔ پہلے ہی دن امام حسین ؑ نے فتح کا اعلان کردیا کہ ہم گلا کاٹنے نہیں دل جیتنے آئے ہیں مگر شرط یہ کہ اس کا حسب نسب اچھا ہونا چاہئے اور اس کا ثبوت حر نے اپنے جواب سے دے دیا جب امام حسین ؑ کی لجام فرس پر حر نے ہاتھ ڈالا تو امام حسین ؑ نے کہا حر! کیا تو چاہتا ہے کہ تیری ماں تیرے ماتم میں بیٹھے؟ حر نے کہا فرزند رسولؐ! آپ اس ماں کے بیٹے ہیں کہ میں اپنی زبان پر آپ کی ماں کا نام بھی نہیںلاسکتا۔ یہی حر پشیمانی کے ساتھ 10 محرم کو اپنے جوان بیٹے اپنے بھائی اور اپنے غلام کے ساتھ زندگی کے تمام عیش و آرام چھوڑکر اپنے ہاتھ باندھ کر امام حسین ؑ کے قدموں میں آگیا جہاں یقینی موت سے پہلے بیحد دشوار زندگی تھی۔ یہ پہلا انسان سازی کا درس تھا جو کربلا نے ہمیں دیا۔
یہی نہیں امام حسین ؑ نے زندگی اور موت کا فلسفہ بھی پہلے ہی دن بتا دیا جب حر نے ان سے کہا کہ آپ جنگ کا ارادہ نہ کیجئے، آپ کے ساتھ عورتیں اور بچے ہیں، جنگ ہوئی تو سب کے سب مارے جائیں گے۔ امام حسین ؑ نے حر کی باتوں کو سنا اور نہایت سنجیدگی کے ساتھ جواب دیا کہ اے حر! یزید کا لشکر زیادہ سے زیادہ ہمیں قتل ہی تو کردے گا، موت تو ایک دن سب کو آنی ہے، لیکن ہم اپنے ضمیر کا سودا کس طرح کرلیں، ہم کس دل سے یزید جیسے فاسق و فاجر کے ہاتھوں پر بیعت کرلیں کیا ہم شریعت محمدی کے حلال کو حرام اور حرام کو حلال ہوتا ہوا دیکھ کر بھی خاموش رہیں۔ امام حسین ؑ کے یہ فقرے ان لوگوں کے لئے درس ہیں جو ظالم حکومت کے آگے سرخم کردیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم کیا کریں۔
یہ مجالس انسان سازی کا ایسا شاہکار ہیں جہاں انسان بنائے جاتے ہیں بشرطیکہ اس کا مقصد واہ واہ اور ایک دوسرے پر تنقید اور چھینٹاکشی نہ ہو، ذکر حسین ؑ ہو ان کی عظیم قربانی کو یاد کرکے ان کے مقصد کو باقی رکھنے کا تذکرہ ہو، باب العلم کا ذکر ہو جس سے علم کی شمع سننے والوں کے ذہن میں روشن ہو اور جہالت کا اندھیرا دور ہو کیونکہ جہالت ایک دوسرے کو آپس میں لڑاتی ہے اور علم ایک دوسرے کو قریب لاتا ہے ایسے بنے کہ مولا بھی کہیں کہ یہ ہمارا شیعہ ہے۔
٭٭٭

9451018288

RELATED ARTICLES

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here

- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img
- Advertisment -spot_img

Most Popular