واٹر

0
235

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

محمد نہال افروز

واٹر یعنی کہ پانی۔ پانی یعنی کہ زندگی۔ زندگی تو بیوی ہوتی ہے۔بیوی تو انسان کی زندگی تباہ بھی کرتی ہے۔ تباہ تو ہندوستان ہو رہا ہے۔ہندوستان جو آزاد ہو چکا ہے۔ آزادی تو ہمیں انگریزوں سے ملی ہے۔انگریز وہ ہیں جو نئی چیزیں ایجاد کرتے ہیں۔نئی چیز تو گراہم بیل نے بھی ایجاد کی تھی۔گراہم بیل نے ٹیلی فون ایجاد کیاتھا۔ٹیلی فون سب سے اچھا نوکیا کا ہوتا ہے۔اچھاتو موسم بھی ہوتا ہے۔موسم چار طرح کے ہوتے ہیں۔ٹھنڈی کا موسم ،گرمی کا موسم، بارش کا موسم اور بہار کا موسم۔ بارش کے موسم میں آسمان سے پانی برستاہے اور پانی ہی کو انگریزی میں واٹر کہتے ہیں۔
واٹر یعنی کہ پانی۔پانی واٹر ٹینک میں بھرا جاتا ہے۔ٹینک تو ہماری فوج میں بھی ہوتے ہیں،لیکن اس میں واٹر نہیں بھرا جاتا۔واٹر یعنی کہ پانی۔پانی دو طرح کا ہوتا ہے۔ ایک صاف پانی اور ایک گندا پانی۔ گندے پانی میں کنول کھلتا ہے۔کنول ایک پھول ہوتا ہے۔پھول تو گلاب کا بھی ہو تا ہے۔گلاب کے پھول سے گل قند بنتا ہے۔گل قند پیٹ صاف کرتا ہے۔پیٹ تو خربوزہ بھی صاف کرتا ہے۔خربوزہ خربوزے کو دیکھ کر رنگ بدلتا ہے۔رنگ سب سے اچھے جرمنی کے ہوتے ہیں ۔جرمنی وہ جہاں کا ہٹلر تھا۔ہٹلر وہ تھا، جس نے وار کی تھی۔وار آٹھ طرح کے ہوتے ہیں۔سوم وار، منگل وار، بدھ وار،برہسپتی وار، شکروار، شنی وار، روی وار اور ورلڈ وار۔ورلڈ یعنی کہ دنیا۔دنیا گول ہوتی ہے۔ گول تو رس گلہ بھی ہوتا ہے۔ رس گلہ کھانے سے پیاس لگتی ہے۔پیاس کو پانی بجھاتا ہے اورپانی ہی کو انگریزی میں واٹر کہتے ہیں ۔
واٹریعنی کہ پانی۔پانی ہر جاندار کے لیے آب حیات ہوتا ہے۔آب حیات کے مصنف محمد حسین آزاد ہیں۔محمد حسین آزاد اردو کے بہت بڑے مصنف گزرے ہیں۔بڑے تو میرؔ،غالبؔ اور اقبالؔ بھی تھے ،لیکن یہ سب بھی گزر گئے۔گزر توایک دن سب جائیں گے۔دن رات کے بعد ہوتا ہے اور رات اندھیری ہوتی ہے۔اندھیرے میں کتے بھونکتے ہیں۔کتے وفادار ہوتے ہیں۔وفادار تو مسلمان بھی ہواکرتے تھے، لیکن ان سے یہ وفاداری دوسروں نے سیکھ لی اور یہ بھول گئے ۔ دوسرے تو غیر ہوتے ہیں۔ غیروں پہ اپنا راز نہیں کھولنا چاہیے۔ راز تو گنگا،جمنا اورسرسوتی میں چھپا ہوا ہے۔ گنگا،جمنا اورسرسوتی تینوں ندیاں ہیں۔ندیوں میں پانی ہوتا ہے اورپانی ہی کو انگریزی میں واٹر کہتے ہیں۔
واٹر یعنی کہ پانی۔پانی دنیا کا ایک تہائی حصہ گھیرے ہوئے ہے۔دنیا انسانوں سے بھری پڑی ہے۔پڑا تو آدمی شراب پی کر بھی رہتا ہے۔ شراب انتہائی بری چیز ہے۔اچھی شراب جنت میں ملی گی۔جنت میں تو حوریں بھی ملے گیں ۔حور پری کو کہتے ہیں۔پری بہت خوبصورت ہوتی ہے۔خوبصورت تو یوسف علیہ السلام تھے۔یوسف علیہ السلام اللہ کے نبی تھے۔اللہ کے نبی تو آپ ﷺ بھی ہیں۔ آپﷺہی کے صدقے میں یہ پوری کائنات بنی۔کائنات کا خالق اللہ ہے۔اللہ کے رسول محمد ﷺ ہیں۔محمد ﷺ کے ہم سب امتی ہیں ۔امت تو ہر نبی کی تھی،لیکن سب افضل امت محمدرسولﷺ کی ہے۔افضل تو ہر وہ انسان ہے جو صوم و صلاۃ کا پابند ہے۔ پابند انسان بہت ہی نیک ہوتے ہیں۔نیک تو پہلے ابلیس بھی تھا۔ابلیس شیطان کو کہتے ہیں ۔شیطان کی آنکھیں ڈراونی اور لال ہوتی ہیں۔لال تو ٹماٹر بھی ہوتا ہے۔لال ٹماٹر دیکھ کر منھ میں پانی آ جاتا ہے اور پانی ہی کو انگریزی میں واٹر کہتے ہیں۔
واٹر یعنی کہ پانی ۔پانی کی مختلف شکلیں ہوتی ہیں۔جیسے برف،شبنم،اوس، بھاپ،بارش،کہرہ، پھواراوغیرہ۔شکلیں تو انسانوں کی بھی مختلف ہوتی ہیں۔انسان اشرف المخلوقات ہے۔ اشرف المخلوقات ساری مخلوق سے بزرگ تر کو کہتے ہیں۔بزرگ عالم دین کو کہتے ہیں۔ عالم دین وہ ہوتا ہے، جو دین کا سبق دیتا ہے۔سبق تو اسکولوں میںبھی پڑھایا جاتا ہے۔پڑھ لکھ کر لوگ اچھے انسان بنتے ہیں۔ اچھی تو جنت ہوتی ہے۔جنت میں آب کوثر پینے کے لیے ملے گا۔کوثر جنت کی ایک نہر کا نام ہے ۔نہر میں پانی ہوتا ہے اور پانی ہی کو انگریزی میں واٹر کہتے ہیں۔
واٹر یعنی کہ پانی ۔پانی انسانی جسم کے تمام اعضاکوفعال رکھنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔کردار تو افسانوں میں ہوتے ہیں۔ افسانہ جھوٹی سچی کہانیوں کو کہتے ہیں۔کہانیاں تو بچپن میں دادی نانی سنایا کرتی تھیں۔بچپن بہت ہی معصوم ہوتا ہے۔معصوم تو راہی معصوم رضا تھے۔ رضا تو یو سف رضا گیلانی تھے۔ یو سف رضا گیلانی پاکستان کے وزیر اعظم تھے۔وزیر اعظم ملک کا بادشاہ ہوتا ہے۔ بادشاہ تو اکبر بھی تھا۔اکبربادشاہ کا قلعہ الہ آباد میں ہے۔الہ آبا د میںتو سنگم بھی ہے۔سنگم گنگا جمنا کے ملنے کو کہتے ہیں۔گنگا اور جمنا ہندوستان کی دوبڑی ندیاں ہیں۔ان ندیوں میں ہمیشہ پانی رہتا ہے اور پانی ہی کو انگریزی میں واٹر کہتے ہیں۔
واٹریعنی کہ پانی ۔پانی کی کمی سے انسان کو بہت ساری بیماریاں لگ جاتی ہیں۔بیماری بھی ایک طرح سے اللہ کی نعمت ہے۔ نعمت تو اللہ کی دی ہوئی ہر چیز ہے۔چیزکو اردو میں پنیر کہتے ہیں۔پنیر دودھ سے بنتا ہے۔دودھ گائے دیتی ہے۔ گائے ایک پالتو جانور ہے۔پالتو جانوار تو کتا بھی ہوتا ہے۔ کتے رات میں چوکیداری کرتے ہیں ۔چوکیداری تو آدمی بھی کرتے ہیں۔آدمی اب تو آدمی کا آدمی ہونے لگا ہے۔آدمی آدمؑ کی ذات کو کہتے ہیں۔آدم ؑ دنیا کے پہلے انسان تھے۔انسان بلبلے کے طرح ہوتا ہے۔بلبلے پانی میں اٹھتے ہیں اور پانی ہی کو انگریزی میں واٹر کہتے ہیں۔
محمد نہال افروز
ریسرچ اسکالر، شعبۂ ااردو
مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی،حیدر آباد-500032
موبائل نمبر-9032815440

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here