نوجوان نسل

0
227

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

احتشام الحق آفاقی

پروفیسر تاشقندری ’’ دور حاضر میں نوجوانوں کا کردار‘‘پرسیمینارہال میں اثر انگیز اور رونگٹے کھڑے کر دینے والے لیکچر دے رہے تھے۔’’ آج کا نوجوان طبقہ، وہ نسل ہے جنھیں قوم و ملک کی ترقی و خوشحالی سے کوئی سروکار نہیں۔ فلموں کی دنیا میں مگن رہنا ان کا پسندیدہ عمل ہے۔ میںاکثر و بیشتر سوچتا ہوں کہ اگر ماضی کے نوجوان نے ترقی کے خواب نہیں دیکھے ہوتے، تودنیا کو جدید ایجادات و انکشافات سے کیسے روشناس کراتے ؟اورآج یہ دنیا کس دہانے پر کھڑی ہوتی۔ میں بسا اوقات نوجوان نسل کے تئیں بہت فکر مند رہتا ہوں کہ عصر حاضر کے نوجوانوں میں ایک طرف تو فکر و فن کا فقدان ہے تو دوسری طرف ان کے افکارو خیالات بھی قابل رشک نہیں ۔ ان نوجوانوں کا کردار ہمیں سر جوڑ کر سوچنے پر مجبورکرتا ہے کہ یہ آنے والی نسل کو کیا دیں گے۔ موبائل ، انٹر نیٹ ، ہفتہ میں چھ روز پکنک ، اچھے اچھے کھانے کا شوق، رات بھر جاگنا اوردن بھرنے سونے کی عادت سے امیدِ قوم مجبور ہیں۔ ہمارے دور کے نوجوانوں پر رحم کر خدایا۔ ‘‘
پروفیسر تاشقندری لیکچر میںمصروف تھے کہ اچانک فون کی گھنٹی بجی۔ پروفیسر صاحب نے اپنے حواس کو مجتمع کرتے ہوئے فون ریسیوکیااور کہنے لگے جی فرمائیں: ’’ آپ نا ! گھر سے نکلنے سے قبل اپنے صاحبزادے سے ضرور مل لیا کریں ۔ یہ مجھ سے پیسوں کا ضد کررہا ہے ۔ اسے اپنے دوستوں کے ساتھ پکنک پر جانا ہے ۔ دن کے دو بجے جب سے سو کر اٹھا ہے ۔وہ مسلسل مجھے تنگ کرہار ہے۔ جتنا آپ دوسرے نوجوانوں کا فکر کرتے ہیں کاش آپ اپنے بیٹے کا بھی تھوڑا فکر کرتے۔ کیا کہیں گے لوگ کہ آستین میں بت پال کر عالم میں تبلیغ کرتے رہے۔‘‘ فون کال پر پروفیسر تاشقندری کی رفیقہ حیات گفتگو کررہی تھی۔
محمد علی جوہر یونیور سٹی ،رامپور،یوپی7060695172

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here