9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
ڈاکٹر مینا نقوی
جب تعلق کو نبھانے کے بھی لالے پڑ جائیں
کیوں ہرن دشتِ محبت کے نہ کالے پڑ جائیں
چاہتیں کس طرح داخل ہوں گھروں کے اندر
دل کی دہلیز پہ نفرت کے جو تالے پڑ جائیں
سچ اگر کہہ دوں تو ہے دار و رسن کا خطرہ
جھوٹ بولوں تو مِری روح میں چھالے پڑ جائیں
تجھ کو آنے میں ہو تاخیر تو یہ ممکن ہے
تیری یادوں میں کہیں مکڑی کے جالے پڑ جائیں
رات رکھے گی بھرم اپنا کہاں تک “مینا”
رات اندھیروں کے تعاقب میں اجالے پڑ جائیں
…مراداباد
Also read