غزل

0
182

[email protected] 

9807694588

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔

 

 

سید خادم رسول عینی

اب تک نہ بھول پایا میں اس کے جمال کو
غزلوں میں ڈھالتا ہوں اسی کے خیال کو
ممکن بنا گیا ھے جو کار محال کو
سب داد دے رہے ہیں اسی باکمال کو
جس گل سے ھے شگفتہ مری زیست کا چمن
کیسے نکالوں دل سے میں اس کے خیال کو
حملہ نہ کر سکینگی غموں کی یہ سردیاں
اوڑھا ھے میں نے آپ کی یادوں کی شال کو
محفوظ ہونگی مچھلیاں الفت کی نہر میں
رکھ دو جلا کے دہر میں نفرت کے جال کو
“عینی” فریب دیکے وہ الجھا گیا مجھے
زائل کروں میں کیسے بھلا احتمال کو

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here