9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
مونس عبدالماجد
یہی دستور ہی ظالم زمانہ بھول جاتا ہے
خلش کو یاد رکھ احسان سارا بھول جاتا ہے
وہ ایسا ماہ رو ہے روئے روشن کی جھلک سے ہی
پریشاں ہوکے دل اپنا ٹھکانہ بھول جاتا ہے
طریقِ عاشقاں منزل فراموشی نہیں ہوتا
وہ کیا مجنوں ہے جو وحشت میں لیلیٰ بھول جاتا ہے
اداکار آئنے میں دیکھ کر خود سے بھی ڈرتا ہے
جب اپنے چہرے پر غازہ لگانا بھول جاتا ہے
اسے سب وعدے اپنے یاد رہتے ہیں مگر پھر بھی
نہ جانے کیوں شبِ وعدہ میں آنا بھول جاتا ہے
جفا و بے رخی کا رازدارو کیا کہوں عالم
وہ ظالم اب ہمیں اکثر ستانا بھول جاتا ہے
شعبہ فلسفہ،اے ایم یو، علیگڑھ