غزل

0
76

[email protected] 

9807694588موسی رضا۔

اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔


 

 

شان مرادآبادی

ہوئے ہیں خوں میں تر آنکھوں کے آنسو
پھرے ہیں دربدر آنکھوں کے آنسو
نہ منزل ہے نہ منزل کا نشاں ہے
مگر ہیں رہ گزر آنکھوں کے آنسو
ہنسی چہرے کی دھوکہ لگ رہی ہے
حقیقت ہیں مگر آنکھوں کے آنسو
جہاں سچّی محبّت بک رہی ہو
وہاں ڈهائیں قہر آنکھوں کے آنسو
تمہیں احساس بھی غم کا نہ ہوگا
ہنسیں گے اس قدر آنکھوں کے آنسو
ہماری مُفلسی کا حال یہ ہے
نہ آئینگے نظر آنکھوں کے آنسو
سبب اب شان سے پوچھے نہ کوئی
بہیںگے بے خطر آنکھوں کے آنسو

موبائل نمبر 8077932582

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here