عالم اسلام میں اتحاد کے لئے سائنس بھی مددگار؟

0
284

عالم اسلام میں اتحاد کے لئے سائنس بھی مددگار؟

وقار رضوی

 

وقت کے ساتھ ہمیشہ تبدیلیاں آئی ہیں اور جو وقت کے ساتھ نہیں چلا اُسے وقت پیچھے چھوڑتا چلا گیا۔ مسلمان بھی جہاں جہاں وقت کے ساتھ چلے اُنہیں کامیابی ملی اس کی سب سے زندہ مثال علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور لکھنؤ کا کرامت گرلس پی جی کالج ہے جس کے بناتے وقت اس کے بانی سرسید اور کرامت حسین کو کن کن فتوئوں کا سامنا نہیں کرنا پڑا، مولویوں نے تمام حدیثوں اور شرعی مسئلوں کے ذریعے اس کی سخت مخالفت کی اور اس وقت کے تمام مسلمانوں نے خاموش رہ کر ان سب مولویوں کی تائید کی لیکن آج 100 سال بعد سرسید اور کرامت حسین کو جس عزت کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے اس کی زندہ مثال ہے کہ انہوں نے وقت کے تقاضے کو سمجھا اور تمام مخالفت کے باوجود اپنے مشن کو پایۂ تکمیل تک پہونچایا۔ جن کے بزرگوں نے اس کے بننے میں شدید مخالفت کی تھی اُن ہی کی نسلیں ان ہی درسگاہوں سے فیضیاب ہورہی ہیں۔
ایسے ہی ایک مسئلہ چاند کا ہے جہاں صرف شیعہ سُنی ہی نہیں بلکہ سُنیوں کے ہی تمام فرقے ایک دوسرے کے خلاف کھڑے ہیں کل تو حد ہوگئی جب یہ پتہ چلا کہ نہ جانے کتنے ہمارے سُنی بھائیوں نے روزہ رکھ کر توڑ دیا۔ اس کی وجہ عالم اسلام کو تلاش کرنی چاہئے کہ جب ایک اللہ، ایک کتاب، ایک رسول پھر ان سب کے حوالے ایک کیوں نہیں، کیسے ایک نے چاند مان لیا اور کیسے دوسرے نے چاند نہیں مانا، کیسے ایک نے روزہ رکھ لیا اور کیسے ایک نے روزہ رکھ کر توڑ دیا۔
اسلام میں علم کی بہت اہمیت ہے اور علم بذریعہ سائنس آپ کی بہت سی دشواریوں کو ختم کرسکتا ہے۔ ڈاکٹر کلب صادق صاحب نے علم کی روشنی میں بذریعہ سائنس اس اختلاف کو ختم کرنے کی ایک کامیاب پہل کی ہے للّٰلہ صرف اس بنیاد پر اسے آپ نہ نکاریں کہ ڈاکٹر کلب صادق شیعہ فرقے سے تعلق رکھتے ہیں آپ بھی اللہ کی کتاب کو سائنسی نقطہ نظر سے سمجھنے کی کوشش کریں جیسے اللہ نے اپنی کتاب میں حج کے لئے اونٹ، گھوڑے اور خچر کا ذکر کیا لیکن آپ نے سائنسی نقطہ نظر سے اس سے مراد وقت کی سواری لیا اور آپ اونٹ، گھوڑے اور خچر ہونے کے باوجود ہوائی جہاز سے حج کرنے لگے، آپ نے پانچوں وقت کی نماز کا وقت، روزہ کھولنے کا وقت کہ اس شہر میں اتنے منٹ اتنے سیکنڈ پر روزہ کھولا جائے گا سب سائنسی علم سے حاصل کیا تو پھر چاند دیکھنے کے لئے اعلیٰ جدید سائنسی ذریعہ کیوں نہیں بن سکتا؟
یاد رکھئے آج آپ جتنی چاہیں حدیثوں کا حوالہ دے کر اس کی مخالفت کرلیں لیکن وقت آپ کو کبھی معاف نہیں کرے گا جیسے اُن مولویوں کو معاف نہیں کیا جنہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور کرامت ڈگری کالج جیسے جدید تعلیمی ادارہ بننے کی مخالفت کی تھی۔ اس لئے آپ اپنے تمام دانشوروں سے جاننے کی کوشش کریں کہ کیا عالم اسلام میں اتحاد پیدا کرنے کے لئے سائنس بھی مددگار ہوسکتی ہے؟ اگر وہ کہیں یقینا تو آپ ان کے ساتھ ہوجایئے۔ یاد رکھیں اسلام نہ صرف دین فطرت ہے بلکہ دین عقل بھی ہے اور عقل کی خوبی یہ ہے کہ وہ ہمیشہ علم کی طرف راغب ہوتی ہے اور علم آپ کو سائنس کی ہر روز ہورہی نئی نئی تحقیقات سے روبرو کراتا ہے اور وقت کے آگے سوچنے اور چلنے کا شعور دیتا ہے۔
٭٭٭

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here