اللہ خیر کرے

0
389
9415018288

ہماری یہ تو جرأت نہیں کہ ہم ایسے کلمات اپنی زبان پر لائیں کہ جناب کی سیاسی دعا یا بددعا کے اب کوئی معنی نہیں رہے یا اب اس میں کوئی اثر نہیں رہا، اسے محض اتفاق کے سوا اور کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ ایک امامباڑے میں بہت بڑے پیمانے پر جب بددعا کا پروگرام کیا گیا تو جس کے خلاف بددعا کی گئی تھی اسے ہندوستان کی شہنشاہی مل گئی پھر ایک درگاہ میں کارپوریٹر جیسے ادنیٰ عہدے کے لئے استخارہ دیکھ کر تائید کی گئی تو اس کی ضمانت ضبط ہوگئی اس بار امامباڑے اور درگاہ دونوں کو درکنار کرکے پانچ ستارہ جیسے ہوٹل میں دعا کی گئی تو بیچارے راج ناتھ سنگھ جی کے پاس جو وزارت داخلہ تھی وہ بھی چلی گئی۔ واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق وزیراعظم کے عہدے کے بعد جو سب سے اہم عہدہ سمجھا جاتا ہے وہ وزارت داخلہ ہوتا ہے، یہ نہ صرف سب سے بڑی وزارت ہے بلکہ سب سے اہم وزارت بھی ہے۔ اب جناب کے لوگ بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ اچھا تو یہی تھا کہ جب راج ناتھ سنگھ جی جناب کے گھر پر گئے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اچھے لوگ پارلیمنٹ میں پہونچیں اور ہم ہر اچھے لوگوں کے ساتھ ہیں اور راج ناتھ سنگھ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اچھے ہونے میں کوئی شک نہیں، ان کی یہ گفتگو نہ صرف بلیغ اور عالمانہ تھی بلکہ ان کے شایانِ شان بھی تھی، لیکن اپنے ارد گرد رہنے والے صفر افراد کے کہنے پر پہلے اس کی تردید کی پھر ہوٹل میں دعا؟ باقی سب تو نقد رہے، بیچارے راج ناتھ سنگھ کے ہاتھ سے وزارت داخلہ نکل گئی۔
حلف برداری تقریب میں بھی مودی جی کے بعد کی کرسی پر راج ناتھ سنگھ جی کا بیٹھنا بڑا تعجب خیز تھا کیونکہ تقریباً ہر ایک کو اُمید تھی کہ نمبر دو کا کہا جانے والا وزارت دفاع امت شاہ کو ہی ملے گا کیونکہ اسی وزارت کے تحت سیدھے وہ ساری وزارتیں آتی ہیں جن کی طاقتوں اور اختیارات کا استعمال امت شاہ جی سے بہتر شاید کوئی اور نہ کرسکے لیکن نمبر دو کی کرسی پر راج ناتھ سنگھ کے بیٹھے ہونے سے لگا کہ شاید مجلس مشاورت ابھی ان سے دور ہے لیکن وزارت داخلہ کا عہدہ لے کر وزارتِ داخلہ امت شاہ جی کو دیا جانا اس بات کی طرف صاف اشارہ ہے کہ وزارتِ داخلہ میں جو کام امت شاہ کرسکتے ہیں وہ شاید راج ناتھ سنگھ جی نہ کرپاتے، ویسے بھی امت شاہ جی کئی سال گجرات میں وزیر داخلہ رہے ہیں انہیں اس کا پورا علم ہی نہیں بلکہ مہارت ہے اور ان کی تنظیمی صلاحیتیں تو ہم لوگ دیکھ ہی چکے ہیں۔

٭٭٭

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here