سی اے اے کی مخالفت میںدیوبند کے عید گاہ میدان میں خواتین کا غیر معینہ دھرنا نویں روز بھی جاری

0
91

دیوبند : شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت میںدیوبند کے عیدگاہ میدان میں جاری خواتین کے بے معیادی مدت کے دھرنے کو ختم کرانے کے لئے انتظامیہ کچھ زیادہ ہی سختی برت رہی ہے جبکہ خواتین کسی بھی حالت میں شہریت ترمیمی قانون قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں ۔

 

شہر میں روزانہ ٹولیاں بناکر خواتین دیر رات تک کینڈل مارچ نکالتی ہوئی دھرنا گاہ پہنچ کر سی اے اے اورمستقبل میں نافذ ہونے والے این پی آر و این آر سی کی مخالفت میں نعرے بازی کرتے ہوئے اپنی حمایت کا اعلان کر رہی ہیں ۔احتجاجی مظاہرے کادائرہ روز بروز بڑھتا ہی جا رہا ہے ۔

قابل ذکر امر یہ ہے کہ اس احتجاج میں دیوبند کے اکثر و بیشتر گھروں سے با پردہ خواتین شامل ہوکر اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ اس تحریک میں اپنا تعاون دے رہی ہیں اور شدید سردی کے باوجود ٹینٹ میں راتیں گزار رہی ہیں ۔حالانکہ انتظامیہ مسلسل اس تحریک کو ختم کرانے کے لئے مصروف عمل ہے لیکن باہمت خواتین اس تحریک کو طویل مدت تک چلانے کے لئے پر عزم ہیں ۔

خواتین کے حوصلہ کو دیکھتے ہوئے شہر دیوبند اور اطراف کے لوگ انکی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے اپنا بھر پور تعاون بھی دے رہے ہیں ساتھ ہی رات اور دن دھرنے پر بیٹھی ہوئی خواتین کی خدمات انجام دے رہے ہیں اور عید گاہ کے تقدس اور اس کی حرمت کو کوئی پامال نہ کر سکے اس کے لئے اپنے حصار میں عیدگاہ کو لئے ہوئے ہیں ،عیدگاہ میدان میں خواتین کی نماز کے لئے ایک ٹینٹ لگا دیا گیا ہے جس میں خواتین پانچ وقت نماز ادا کر رہی ہیں ۔

قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ اس احتجاجی مظاہرے میں معذور خواتین اور بچیاں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں آج بھی ایک معذور بچی صاحبہ پروین اور ایک۷۰سالہ نابینہ خاتون راشدہ نے دھرنا گاہ پر پہنچ کر خواتین کے حوصلوں کو سلام کیا اور دیر رات تک عیدگاہ میدان میں موجود رہ کر حکومت سے اس کالے قانون کو واپس لئے جانے کا مطالبہ کیا ۔

اس دوران سیاسی اور سماجی تنظیموں کے لیڈران کا دھرنا عیدگاہ پہنچ کر شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت میں جاری غیر معینہ دھرنے کو اپنی حمایت اور تعاون دینے کا اعلان بھی کر رہے ہیں اسی کڑی میں آج کانگریس پارٹی کے ضلع صدر مظفر علی ، پچھم پردیش مکتی مورچہ کے قومی صدر بھگت سنگھ ورما اور بھیم آرمی کے سکیٹری کمل والیہ کی والدہ نے سیکڑوں مرد و خواتین کے ساتھ دیوبند عیدگاہ میدان میں پہنچ کر خواتین کی تحریک کو اپنی حمایت کا اعلان کیا ۔

وہیں ایس ڈی ایم دیوبند راکیش کمار ،سی او چوب سنگھ اور کوتوالی انچارج ییگیہ دت شرما نے علاقہ کے مختلف مدارس کے ذمہ داران و مہتمم حضرات سے ملاقات کر طلبا کو احتجاجی مظاہروں کا حصہ نہ بننے دینے کی اپیل کی ۔اس دوران شمع شاہد اور حسنہ افاق نے کہا کہ ہندوستان کا مسلمان اپنے ملک کے لئے ہمیشہ وفادار رہا ہے، یہاں کے مسلمانوں نے ملک کی تقسیم کے وقت ہندوستان کو منتخب کیا تھا ،ہمارا دستور سبھی ذاتوں کے لوگوں کو ایک ساتھ رہنے کی اجازت دیتا ہے لیکن آج شہریت ترمیمی ایکٹ کے ذریعہ ملک کے دستور کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔

اور اسی طرح کسی دن این آر سی لاکر ملک کے تمام مسلمانوں کو پریشان کیا جائے گا۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here