منی پور کی راجدھانی امپھال کے اریپوک علاقے میں اتوار کو پھر سے تشدد پھوٹ پڑا۔ شرپسندوں نے کئی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی، پھر انہیں آگ لگا دی۔ اس سے متعلق ویڈیوز بھی سامنے آرہی ہیں۔ جس میں جلی ہوئی گاڑیاں نظر آ رہی ہیں، بعض گاڑیوں کے ٹائر اور دیگر پرزے ابھی تک جل رہے ہیں۔ خیال رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا پیر کو یہاں دورہ ہونے والا ہے اور اس سے پہلے فوج اور پولیس نے انتہا پسندوں کے خلاف سخت مہم شروع کردی ہے۔ تشدد کے تازہ واقعات کے درمیان منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست کے مختلف علاقوں میں تقریباً 40 انتہا پسند کو گولی مار دی گئی ہے۔ نیز سیکورٹی فورسز نے کچھ انتہا پسندوں کو گرفتار بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندنہتے شہریوں پر فائرنگ کر رہے ہیں۔
ایم 16 اور اے کے 47 اسالٹ رائفلز اور اسنائپر گنز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ کارروائی مسلسل جاری ہے۔ انٹرنیٹ پر 31 مئی تک پابندی لگا دی گئی ہے۔اے این آئی کی ایک خبر کے مطابق وزیراعلی نے کہا کہ شہری آبادی کے خلاف ہتھیاروں کا استعمال کرنے والے انتہا پسندگرپوں کے خلاف ایک بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا ہے، جس میں سے تقریباً 30 انتہا پسندوںمختلف علاقوں میں مارے گئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز تشدد پھیلانے والوں کے خلاف مسلسل کارروائی کر رہی ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے کئی افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندنہتے شہریوں پر گولیاں چلا رہے ہیں۔ لڑائی مسلح دہشت گردوں کے خلاف ہے، جو منی پور کو توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد شہریوں کے خلاف ایم 16 اور اے کے 47 اسالٹ رائفلز اور اسنائپر گنز کا استعمال کر رہے ہیں۔ وہ کئی گاؤں میں گھروں کو جلانے کیلئے آئے تھے۔ ہم نے فوج اور دیگر سکیورٹی فورسز کی مدد سے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔