علماء شادیوں کے نام پر رسومات کا اجتماعی بائیکاٹ کریں: مولانا محمد علی نعیم رازی – Ulema collectively boycott rituals in the name of marriage: Maulana Muhammad Ali Naeem Razi

0
132
Ulema collectively boycott rituals in the name of marriage: Maulana Muhammad Ali Naeem Razi
ملت کی پچاس فیصد قوت محض شادیوں پر صرف ہورہی ہے
لکھنؤ:   اسلام نے نکاح کو جس قدر سادہ اور آسان بنایا ہے مسلمانوں نے اس سے دس گنا زیادہ مشکل بناکر رکھ دیا ہے جس کی بنیاد پر ملت کا مفلوک الحال طبقہ بےحد مشکلات کا سامنا کررہا ہے
مذکورہ بالا خیالات کا اظہار معروف عالم دین اور سماجی کارکن مولانا محمد علی نعیم رازی نے پریس کو جاری ایک بیان میں کیا
مولانا محمد علی نعیم رازی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ جہیز جیسی ناسور بیماری کی وجہ سے ایک دختر ملت نے خودکشی کا مہلک قدم اٹھایا جو پورے معاشرے کے لئے شرمناک واقعہ ہے
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ معاشرے میں جہیز کی لعنت اسقدر مضبوطی سے اپنے پاؤں جما چکی ہے کہ جس کو اکھاڑنے کے لئے اجتماعی بائیکاٹ کے کوئی دوسری راہ باقی نہیں رہ گئی ہے
قوم کی لاکھوں بیٹیاں اس ناسور بیماری کی وجہ سے گھروں میں بیٹھی ہوئی ہے اور ناکردہ گناہوں کی سزا بھگتنے پر مجبور ہیں
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ مذہب اسلام میں نکاح کا تصور جس قدر سادہ اور آسان ہے آج کے دور میں معاشرے میں اس سے دس گنا زیادہ مشکل اور پیچیدہ بنا کر رکھ دیا ہے جس کے لئے راست طور پر ملت کے قائدین اور علماء و دانشوران برابر کے ذمہ دار ہے
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ بیجا رسومات اور تقریبات نے نکاح کی حقیقت کو ختم کرکے رکھ دیا ہے اور مقدس عمل ایک بوجھ بن کر رہ گیا ہے
خادم ملت مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ یہ افسوسناک حقیقت ہے کہ ملت کی پچاس فیصد سے زائد قوت جسکا بہترین مصرف تعمیر ملت کی مختلف شکلیں ہوسکتی تھی انہیں رسومات اور تقریبات کی نذر ہوکر رہ گئی ہے اور معاشرہ دن بدن ان رسومات میں اضافہ ہی کرتا جارہا ہے ‌‌‍
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ علماء و قائدین ان‌ ‌فضول رسومات میں نہ صرف خود ذاتی طور پر شریک ہوتے ہیں بلکہ خود ہمارے اکثر علماء و قائدین کی تقریبات ان رسومات و اسرافات پر مشتمل نظر آتی ہے جو ہماری معاشرتی ذمہ داریوں کے تئیں بے حسی کو اجاگر کرتا ہے
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ یہ شرمناک حقیقت ہے کہ ‌علماء جو درحقیقت ملت کے حقیقی معمار ہیں وہ خود ان رسومات اور اسرافات پر مشتمل تقاریب میں محض شریک ہی نہیں ہوتے ہیں بلکہ انکی تقریبات بھی ان رسومات سے منزہ نظر نہیں آتی ہے جو افسوسناک امر ہے
آخر میں مولانا محمد علی نعیم رازی نے ملت کے قائدین اور علماء سے دردمندانہ گزارش کرتے ہوئے کہا کہ خدارا وہ آگے آئیں اور معاشرے کو ان مہلک ترین امراض سے نجات دلانے میں اپنا فریضہ ادا کریں
Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here