ترکی نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر نامعلوم ڈرون مار گرایا

0
687

ترکی نے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے نامعلوم ڈرون کو شامی سرحد پر مار گرایا۔غیرملکی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ترکی وزارت دفاع نے بتایا کہ نامعلوم ڈرون نے 6 مرتبہ ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی‘۔

اس ضمن میں مزید بتایا گیا کہ ’ہمارے دو ایف 16 جنگی طیاروں نے انسیرلیک ایئر بیس سے پرواز بھری اور ڈرون کو مارگرایا‘۔
وزارت دفاع کی جانب سے بتایا گیا کہ ’ڈرون کی ملکیت کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے اور ڈرون کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے نشانہ بنایا گیا‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’شامی سرحد کے نزدیک ترک صوبے کیلس میں مار گرائے ڈرون کا ملبہ ملا‘۔

واضح رہے کہ نومبر 2015 میں ترکی نے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر شامی سرحد کے قریب روس کا ایک جنگی طیارہ مار گرایا تھا۔

مذکورہ واقعہ کے بعد روسی صدر ولادمیر پیوٹن نے شامی سرحد پر ترکی کی جانب سے روسی لڑاکا طیارہ گرانے کو ’ پیٹھ میں خنجر گھونپنے‘ سے تعبیر کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ واقعہ کے ماسکو-انقرہ تعلقات پر ’سنگین نتائج‘ مرتب ہوں گے۔

روس نے طیارے گرائے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ترکی سے معافی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم معافی نہ مانگے جانے پر روس نے دوطرفہ تجارتی اور سیاحتی تعلقات ختم کردیے تھے۔

بعدازاں ترک صدر رجب طیب اردگان نے شامی سرحد پر روسی طیارے کو گرائے جانے کے واقعے پر روس سے معافی مانگی تھی اور
واقعے پر معذرت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والے پائلٹ کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کی تھی۔

جس کے بعد روس اور ترکی کے مابین تعلقات خوشگوار ہوگئے اور حال ہی میں ترکی کے صدر کی جانب سے ’ہنگامی بنیادیوں پر‘ روس سے انتہائی حساس نوعیت کا ایئر ڈیفنس سسٹم خریدنے کا عندیہ ظاہر کیا تھا جس پر نیٹو ممالک کے مابین تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی.

طیب اردوان نے کہا تھا کہ ’ترکی کو فضائی حدود کے تحفظ کے لیے روسی ساختہ ایس 400 ایس کی ضرورت ہے اور اس ضمن میں معاہدہ طے پا چکا ہے، ہم بہت جلد خرید لیں گے‘۔

روسی دفاعی نظام کی خریداری کے علاوہ واشنگٹن اور انقرہ کے مابین شام کے تنازع پر بھی کشیدگی پائی جاتی ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here