آب و ہوا کی تبدیلی سے بچنے کے لئے اصل کی طرف لوٹنا ہوگا: مودی

0
91

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان میں فی کس کاربن کی کھپت کو عالمی اوسط سے 60 فیصد سے کم ہونے کا سہرا روایتی طرز زندگی کو قرار دیتے ہوئے آج عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ “اپنے اصل کی طرف لوٹنا” اہم بنیاد ہوگا تبھی دنیا اس خطرے سے بچ سکے گی۔

آب و ہوا کی تبدیلی سے بچنے کے لئے اصل کی طرف لوٹنا ہوگا: مودی

مسٹر مودی نے لیڈروں کی آب و ہوا سے متعلق 2021 کے اجلاس میں یہ اپیل کی۔ مسٹر مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ مل کر ‘ہندوستان ۔امریکہ آب و ہوا اور صاف توانائی ایجنڈا 2030 شراکت’ کا اعلان کیا اور کہا کہ اس سے سبز شراکت کے لئے آلودگی سے پاک ٹکنالوجی کو فروغ دینے اور اس میں سرمایہ کاری بڑھانے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ “آج اس اجلاس میں ہم عالمی آب و ہوا کے عمل کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں ، اس معاملے میں میں آپ کو ایک نظریہ دینا چاہتا ہوں۔ ہندوستان میں فی کس کاربن کی کھپت عالمی اوسط سے 60 فیصد کم ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری طرز زندگی اب بھی روایتی پائدار طریقوں پر ہے۔ میں آب وہوا کی تبدیلیوں کے لئے طرز زندگی میں ہونے پر تبدیلی پر زور دینا چاہتا ہوں۔ پائیدار طرز زندگی کے ہمارے رہنما اصول اور اصل کی طرف لوٹنے کا رہنما اصول کووڈ کے بعد کے دور میں ہماری معاشی حکمت عملی کا ایک اہم ستون ہونا چاہئے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے عظیم سنت سوامی ویویکانند نے کہا تھا کہ ’اٹھو، جاگو اور جب تک کہ مقصد حاصل نہیں ہوتا اس وقت تک نہ رکو۔‘‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ عشرہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں ٹھوس کاروائی کا ہونا چاہئے۔

مسٹر مودی نے اس اقدام پر امریکہ کے صدر مسٹر بائیڈن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایسے وقت میں جب انسانیت عالمی وبائی امراض کے ساتھ جدوجہد کر رہی ہے ، اس واقعہ سے ہمیں یاد دلاتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کا خوفناک خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ در حقیقت آب و ہوا کی تبدیلی دنیا کے لاکھوں لوگوں کے لئے براہ راست خطرہ ہے اور ان کی زندگی اور معاش پر منفی اثر ڈال رہی ہے۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here