لکھنؤ: یوپی کونسل میں بجٹ پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خطاب کے بعد ان کی موجودگی میں رہنما حزب اختلاف نے جواب مانگتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے جتنے کام گنائے کوئی زمین پر نہیں دکھائی دے رہاہے۔
یہ سب کام کاغذ پر ہے۔ انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ اپنے بجٹ کی بہت تعریف کر رہے ہیں۔لیکن اس سال ابھی تک پچھلے بجٹ کا ۵۰ فیصدی پیسہ ہی خرچ ہو پایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب پچھلے چالو مالی برس میں صرف ایک مہینے باقی ہیں۔ اب تک ۸۴ محکموں کو تین لاکھ سترہ ہزار ۹۵۱ء۶۳ کروڑ روپئے جاری ہوا ہے۔
اس میں سے محکموں نے دو لاکھ بیالس ہزار آٹھ سو بہتر روپئے ہی خرچ کئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا ان کی حکومت اور دعوئوں کو آئینہ دکھاتے ہوئے احمد حسن نے کہا کہ افسر وزیر اعلیٰ سے غلط بیانی کر ا رہے ہیں۔ کہیں کوئی کام نہیں ہو رہاہے۔
پورے بجٹ تقریر میں سب کچھ مجوزہ ہے۔ زمین پر ابھی کچھ بھی دکھائی نہیں دے رہاہے۔ میڈیکل کالج ہوگا۔ یونیورسٹی ہوگی۔ ایکسپریس وے ہوگا۔ گڈھا سے پاک ہوگا۔ لیکن ۳ سال میں حکومت ابھی ایک کام نہیں ہوا ہے۔ جب لوگ اکھلیش یادو کا کام کہتے ہیں کہ انہوں نے ۳۰۰ کلومیٹر کا آگرہ- لکھنؤ ایکسپریس وے ۲۲مہینوں میں بنا دیا۔
اس حکومت نے کیا بنایا ابھی گنگا ایکسپریس وے ، بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی ایک انچ سڑک نہیں بنائی ہے۔ جو پوروانچل ایکسپریس وے بن رہی وہ بھی اکھلیش یادو کی گذشتہ حکومت کی دین ہے۔ زمین انہوں نے خریدی الائنمنٹ کر دیا۔
ڈی پی آر بنا دیا تھا۔ سنگ بنیاد کر دیا تھا۔ اسی پر اس حکومت نے دوبارہ سنگ بنیاد کردیا۔ احمد حسن نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے گھنٹے کی بجٹ تقریر کی لیکن سب کچھ مجوزہ ہے۔
Also read