کورونا کی عالمی وبا نے دنیا بھر میں انسانی زندگی کو اتھل پتھل کر کے رکھ دیا ۔اور تقریبا ایک سال سے زیادہ عرصہ گذر جانے کے باوجود ابھی بھی دنیا اس کی دہشت سے نجات نہیں پا سکی ہے۔جبکہ بعض ممالک میں کورونا کی دوسری اور تیسری اسٹرین بھی سامنے آنے کی خبریں بربار مل رہی ہیں ۔بعض ممالک میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے ۔ہندوستان بھی ایک وقت میں کورونا متاثرین کے حوالے سے دنیا میں دوسرے نمبر پر آگیا تھا۔اور ہر شہری حیران اور پریشان تھا۔لیکن یہ بھی سچائی تسلیم کی جانا چاہئے کہ جس طرح سے ہندوستان نے کورونا کےخلاف کامیابی حاصل کی ہے وہ ابھی ایک مثالی حیثیت کا کارنامہ ہے۔اور آج ہندوستان اپنی ہوشیاری اوراپنی شاندار حکمت عملی سے کورونا پر قابو پانے والےکامیاب ممالک میں شامل ہے۔اگر چہ کورونا کی کوئی کارگر دوا ابھی تک نہیں بن سکی ہے اسی لئے برابر شہریوں کو یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کورونا پروٹوکول پر عمل کو اپ نی زندگی کا ضابطہ بنائیں اور کسی قسم کی تساہلی یا سستی نہ برتیں۔جہاں دنیا کے کئی ممالک مں کورونا سے بچنے کے لئے ویکسین بنانے کا کام شروع کیا وہیں ہندوستان میں بھی سائنسدانوں نے اس راہ پر اپ نی تحقیق شروع کی اور کامیابای حاصل کی۔یہی نہیں ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا ویکسین بنانے والا ملک بھی بن کر ابھرا ہے اور دیگر کئی ممالک نے اس سے ویکسین خریدنے کا معاہدہ کیا ہے یا بات چیت چل رہی ہے۔
یونیسیف کے کارگزار ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے کہا کہ ہم نے پین امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن (پی اے ایچ او) سمیت کئی اداروں کے ساتھ مل کر 100 ممالک کے لیے 1.1 بلین ویکسین کی خوراک کا آرڈر دیا ہے۔ہندوستان کا سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ایس آئی آئی) اور یونیسیف نے کورونا ویکسین ’کووی شیلڈ‘ اور ’نووا ویکس‘ کی طویل مدتی فراہمی کے لیے معاہدہ کیا ہے۔ اس معاہدہ کے تحت 100 ممالک میں 1.1 بلین ویکسین خوراک بھیجی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے دواسازوں میں سے ایک ہے اور کئی ممالک نے ہندوستان سے کورونا ویکسین کی خرید کے لیے رابطہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ آکسفورڈ-ایسٹرازینکا کی کورونا ویکسین کووی شیلڈ بنانے کا کام پونے واقع سیرم انسٹی کر رہی ہے اور نوواکس کا پروڈکشن یو ایس مبنی ’نوواکس اِنک‘ کے ذریعہ کیا جا رہا ہے۔ یونیسیف کے کارگزار ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے سیرم انسٹی ٹیوٹ کے ساتھ معاہدہ کا اعلان کیا۔سیرم انسٹی ٹیوٹ کورونا وائرس کی ویکسین کووی شیلڈ کو تیار کر رہا ہے۔ یہ ویکسین آکسفورڈ یونیورسٹی اور فارماسیوٹیکل کمپنی یسٹرا زینیکا ملکر بنا رہے ہیں۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ دنیا کا سب سے بڑا ویکسین تیار کرنے والا ادارہ ہے جس کی کھوج سائرس پونا والا نے 1966 میں کی تھی۔
یونیسیف کے کارگزار ڈائریکٹر ہینریٹا فور نے کہا کہ ہم نے پین امریکن ہیلتھ آرگنائزیشن (پی اے ایچ او) سمیت کئی اداروں کے ساتھ مل کر 100 ممالک کے لیے 1.1 بلین ویکسین کی خوراک کا آرڈر دیا ہے۔ یہ ویکسین 3 امریکی ڈالر میں کم اور متوسط آمدنی کے لوگوں کو دیا جائے گا۔ یونیسیف کا کہنا ہے کہ ہم عالمی ادارہ صحت کے ذریعہ ٹیکہ ایپروول کے ماتحت ممالک میں ان ٹیکوں کو تقسیم کرنے کے لیے ایس آئی آئی کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرجوش ہیں۔ ۔اس طرح سے ہندوستان (دوسروں کی مدد کرنے کی ) اپنی تہذیبی روایت کو اس مشکل وقت مین بھی نبھاہ رہا ہے جو ہر ہندوس تانی کے لئے قابل فخر ہے۔