اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک ایک بیان میں میانمار میں ہنگامی حالت کے نفاذ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں میانمار میں موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گرفتار کئے جانے والوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
میانمار کی فوج نے اپنے ملک کے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے حکومت کے خلاف بغاوت کر دی اور صدر مئینٹ اور حکمراں جماعت کی رہنما آںگ سان سوچی سمیت کئی اعلی عہدیداروں کو گرفتار کرلیا۔
میانمار کی فوج نے اسی طرح ہنگامی حالت کا نفاذ اور ایک سال کے لئے پورے ملک کا نظم و نسق سنبھالنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
میانمار کی فوج نے نومبر دو ہزار بیس کے انتخابات میں ممکنہ طور پر ہونے والی دھاندلی کے بارے میں تحقیقات کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
میانمار میں پارلیمانی انتخابات ایسی حالت میں منعقد ہوئے تھے کہ اس ملک کی حکمراں جماعت نے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران فوج کے ساتھ مل کر اس ملک کے صوبے راخین میں اقلیتی مسلمانوں کے خلاف وسیع پیمانے پر ہولناک، بہیمانہ اور غیر انسانی اقدامات انجام دیئے ہیں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل میں ایسے حالات میں میانمار کی سیاسی صورتحال پر اظہار تشویش کیا ہے کہ اس سے قبل کو میانمار کی حکومت اور فوج کو روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہولناک جرائم کے ارتکاب سے روکنے میں مکمل طور پر ناکام رہے تھے۔