نئی دہلی۔25اپریل؛مرکزی وزارت داخلہ نے کورونا وبا کی وجہ سے ملک بھر میں گذشتہ ایک ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کی ہدایات میں دوکانوں کو کھولنے کے تعلق سے جمعہ کی شب دی گئی چھوٹ کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریستوران،سیلون اورنائی کی دوکانیں اس کے دائرے میں نہیں آتیں اور انہیں کھولنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے گذشتہ 15اپریل کولاک ڈاؤن کے تعلق سے جاری ہدایات میں ترمیم کرکے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو خط لکھ کر دیہی اور شہری غیر ہاٹ اسپاٹ والے علاقوں میں دوکانوں کوکچھ شرایط کے ساتھ کھولنے کا حکم دیا تھا۔میونسپل کارپوریشن اور بلدیات کی حدود میں آنے والی بازاروں،سنگل اور ملٹی برانڈ والے مال کو بھی اسی حکم کے دائرے میں رکھا گیا تھا۔
اس حکم میں دیہی اور شہری علاقوں میں اکیلی دوکانوں،آس پاس کی دوکانوں اور رہائشی علاقوں میں واقع دوکانوں کو مشروط طور پر کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
بعد میں وزارت داخلہ نے ایک سوال کے جواب میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سبھی ریستوران،سیلون اور نائی کی دوکان اس چھوٹ کے دائرے میں نہیں آتی۔وزارت نے واضح کیا کہ ریستوران اور سیلون خدمت مہیا کرنے کی فہرست میں آتے ہیں اس لئے یہ دوکانیں نہیں ہیں اور انہیں کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس سے قبل وزارت نے ایک دیگر وضاحت میں کہا تھا کہ ای کامرس کمپنیاں صرف ضروری اشیاء کی فراہمی کر سکتی ہیں۔اس کے ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا تھا کہ شراب اور دیگر مادوں کی فروخت پر پہلے سے نافذ پابندی ابھی بھی جاری رہے گی۔