نئی دہلی 16 اپریل : دہلی ہائی کورٹ نے رمضان کے مقدس ماہ کے دوران نظام الدین مرکز مسجد میں نماز اداکرنے کی پھرسے جمعرات کو اجازت دے دی لیکن اس میں 50 افرادکے حصہ لینے اوردن میں پانچ بارکھولے جانے تک محدودکردیا گزشتہ سال مارچ میں کورونا وائرس کا قہر سامنے آنے کے بعد مرکز تنازعات کے مرکز میں آگیا تھا۔
ملک گیر لاک ڈاون نافذ ہونے کے سبب غیرملکی افرادسمیت کثیرتعداد میں لوگ کئی دنوں تک مرکز کے اندرپھنسے رہ گئے تھے اور بعد میں ان میں سے کئی کورونا سے متاثرپائے گئے تھے۔ اس کے بعد مرکز کو بندکردیا گیا تھا۔
The Delhi high court on Thursday, April 15, allowed 50 people to offer namaz five times a day at the Nizamuddin Markaz mosque during Ramzan.
The court declined to increase the number of people or allow use of other floors of the mosquehttps://t.co/6kynxaV26j
— The Wire (@thewire_in) April 15, 2021
دہلی وقف بورڈکی جانب سے مذہبی مقام کو پھرسے کھولنے کی درخواست پر، ہائی کورٹ کی جج پرتبھا ایم سنگھ نے نظام الدین کے اسٹیشن ہاوس آفیسر (ایس ایچ او) کو 50 لوگوں کو صرف مسجد کی پہلی منزل پرنماز اداکرنے کی اجازت دینے کو کہا۔
عدالت نے لوگوں کی تعدادمیں اضافہ کرنے اور تمام منزلوں کو دوبارہ کھولنے کی درخواست کونامنظورکردیا۔ لیکن جج سنگھ نے درخواست گزار کی جانب سے پیش سینئر وکیل رمیش گپتا کے ذریعہ نمائدہ دینے کے لئے کہا۔ انہوں نے ایس ایچ او کو ایک درخواست دینے کو کہا تاکہ پولیس افسر اس پر فیصلہ کرسکیں۔
فی الحال، کورونا انفیکشن کے دوبارہ تیزی سے بڑھنے کے سبب شادی اور جنازوں کے علاوہ کسی بھی مذہبی یا عوامی اجلاس پرپابندی عائد کرنے پر قومی دارالحکومت میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ نافذ ہے۔
عدالت نے حالانکہ ذکرکیا کہ اس کا حکم دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ڈی ڈی ایم اے) کے جاری کردہ کسی بھی نوٹیفکیشن کے تابع ہوگا۔