نئی دہلی, بیمہ کمپنیوں میں غیر ملکی پونجی کی حد بڑھانے والے بیمہ ترمیمی بل 2021 کے سلسلے میں راجیہ سبھا میں جمعرات کو کانگریس سمیت اپوزیش پارٹیوں نے شدید ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کاروائی پہلے 10 منٹ اور پھر تین بجے تک کے لیے ملتوی کرنا پڑی۔
ظہرانے کے وقفے کے بعد ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے ایوان کی کاروائی کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر خزانہ سیتا رمن کا نام بحث کے مقصد سے بل پیش کرنے کے لیے پکارا تو اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کھڑے ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اہم بل ہے، لہٰذا اسے ایوان کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو بھیجا جانا چاہیے۔ اس سے پہلے کانگریس کے ہی رکن شکتی سنگھ گوہل نے کہا کہ اس بل کو ترمیمی ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہےاور اراکین کو اسے پڑھنے کا موقع نہیں ملا ہے۔ حالانکہ مسٹر ہری ونش نے اسے خارج کر دیا اور کہا کہ یہ بل دو تین دن پہلے ایوان میں پیش ہو چکا ہے۔
اس درمیان محترمہ سیتا رمن نے بل کو بحث کے لیے پیش کر دیا۔
بل کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھیجنے کے مطالبے کی حمایت میں کانگریس اور اپوزیشن کے دیگر اراکین چیئر کے سامنے آ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ اس دوران ڈی ایم کے‘ کے رہنما تیروچی شیوا نے انتظام کا سوال اٹھا دیا۔ بی جے پی کے رہنما بھوپیندر یادو نے کہا بیمہ بل کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے اور اسے کئی کمیٹیوں اور کمیشنوں نے جانچا ہے اور اس کی سفارش کی ہے۔
اس درمیان کانگریس اور اپوزیشن کے اراکین نعرے بازی کرتے رہے۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ ایوان میں انتظام ہونے پر ہی انتظام کا سوال سنا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اراکین سے خاموش ہونے کی اپیل کی اور ان سے کہا کہ وہ اپنی سیٹوں پر جائیں تاکہ بل پر بحث ہو سکے۔ لیکن اپوزیشن اراکین کا ہنگامہ جاری رہا۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ایوان کی کاروائی 14:32 بجے 10 منٹ کے لیے ملتوی کر دی۔
اس کے بعد ایوان کی کاروائی شروع ہونے پر مسٹر ہری ونش نے ایوان کی کاروائی تین بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔