نئی دہلی۔ جنوبی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں پچھلے تین مہینے سے شہریت قانون کے خلاف احتجاجی مظاہرہ مسلسل جاری ہے۔ کرونا وائرس کی عالمی وبا سے بچنے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ روز قوم کے نام اپنے خطاب میں 22 مارچ کو ملک بھر میں جنتا کرفیو کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے شہریوں سے اتوار کی صبح 7 بجے سے رات 9 بجے تک گھر میں ہی رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ صبح 7 بجے سے رات 9 بجے تک لوگ گھر پر ہی رہیں۔ لوگ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ ہر کوئی اپنے 10 ساتھیوں کو جنتا کرفیو کے بارے میں بتائے۔
وزیر اعظم مودی کے اس اعلان کا شاہین باغ کے مظاہرین نے بھی خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے جنتا کرفیو کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق، اتوار کو اسٹیج پر صرف دبنگ دادیاں ہوں گی اور باقی لوگ مظاہرہ گاہ سے دوری بنا کر رہیں گے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلے میں جمعہ کو ایک میٹنگ ہوئی جس میں کچھ مظاہرین کے مخالفت کرنے پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ اتوار کو صرف چار دبنگ دادیاں اسٹیج پر بیٹھیں گی۔
بقیہ لوگ مظاہرہ گاہ سے دوری بنا کر رہیں گے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق، شام 5 بجے پتنگ اڑا کر کرونا کی لڑائی میں شامل ڈاکٹروں، پولیس اہلکاروں اور دیگر افسران کا شکریہ ادا کیا جائے گا۔ پتنگوں پر سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت میں نعرے لکھے جائیں گے۔ رات 9 بجے کے بعد سبھی لوگ مظاہرہ کے مقام پر لوٹ آئیں گے۔
جمعہ کی شام مصالحت کار اچانک پہنچے شاہین باغ
جمعہ کی شام شاہین باغ کا سڑک کھلوانے کے معاملے میں سپریم کورٹ کے مقرر کردہ مصالحت کار سنجے ہیگڑے اور سادھنا رام چندرن احتجاج کے مقام پر اچانک پہنچے۔ انہوں نے لوگوں کو کورونا وائرس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔
سنجے ہیگڑے نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہمیں بھیجا ہے۔ ہمیں عدالت کو مظاہرہ کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرنا ہے۔ اس دوران وکیل سادھنا نے مظاہرین سے ہاتھوں اور منہ کی صفائی کا خیال رکھنے کی اپیل کی۔ مظاہرین نے مصالحت کاروں کو یقین دلایا کہ وہ کورونا کے پیش نظر تمام احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔
Also read