کرونا ویکسین کے لئے گمراہ کن افواہیں بے بنیاد ہیں: ڈاکٹر سرمدلارک

0
123

(سیّد اقبال حیدر)

فرینکفرٹ: جرمن بایوٹیک اور امریکن فائز ر کمپنی کی کامیاب ترین محنت کا نتیجہ ’’کرونا ویکسین‘‘ کا آغازاولڈ ہوم میں مقیم 101سالہ بزرگ خاتون سے کر دیاگیا ہے،یورپ کے دیگر ممالک کی طرح جرمنی میں بھی کرونا ویکسین کا آغاز 27 دسمبر کو ہونا تھا تاہم جرمنی میں ایک ہسپتال کی انتظامیہ نے ویکسین کا آغاز ایک روز پہلے26 دسمبر کوکر کے جرمنی کے دوسرے کرونا ویکسین سینٹرز پر فوقیت حاصل کر لی ہے، جرمنی میںکرونا ویکسن لگانے کا عمل عمر رسیدہ،محکمہ صحت اور دیگر دائمی مریضوں سے شروع کردیا گیا ہے انتہائی عمر رسیدہ افراد کو اولڈ ہوم میں ویکسین لگانے کی سہولت دی جائے گی جرمنی میں کرونا وائرس نے بڑی تعداد میں اولڈ ہوم میں مقیم عمر رسیدہ افراد کو شکار کیاہے ان کے بعد ہسپتال اور حفظان صحت کے لئے متحرک ڈاکٹرز اور متعلقہ عملے کو فوقیت حاصل رہے گی ،کرونا ویکسین کا عمل وقفے کے ساتھ2 ٹیکوں پر مشتمل ہوگا جرمنی کی 16 ریاستوں میں قائم کردہ ویکسین سینٹر فعال ہو گئے ہیں2021 کے ابتدائی ۳ ماہ صرف ان سینٹرز میں ویکسین لگی گی سال کی دوسری سہ ماہی میں عوام کو ’’کلینک ‘‘میں ویکسین لگوانے کی سہولت رہے گی اس مثبت خبر سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور ’’کرونا وبا‘‘ سے نجات کی پُرامید کرن دکھائی دی اس کے ساتھ ساتھ انگلینڈ اور دیگر یورپین ممالک کی طرح جرمنی میں بھی عرصے سے ’’کرونا وبا‘‘ کو ڈرامہ کہنے والے افراد ’’کرونا ویکسین ‘‘ کے خلاف سوشل میڈیا پر سرگرم عمل ہو گئے ہیں،یہ وہی حکومت مخالف گروپ ہیں جو کرونا کے خلاف سڑکوں پر مظاہرے کرتے تھے،اب کرونا ویکسین کو مضر صحت قرار دے کر اس کا بائیکاٹ کرانا چاہتے ہیں،دوسری طرف کچھ سیاسی حلقے دسمبر اور جنوری میں کم تعداد میں ’’کرونا ویکسین‘‘ آرڈر کرنے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں،جرمنی ہی میں نہیں بلکہ یورپ بھر کے مسلم حلقوں میں’’ کرونا ویکسین ‘‘ میں نجس جلاٹین کی افواہ نے بھی پریشان کُن صورت حال پیدا کر دہی ہے،تاہم جرمن محکمہ صحت کے ذمہ دار اور ڈاکٹر کیمونٹی عوام کو ہر طرح سے مطمئن کرنے میں مصروف عمل ہیں،اس موقع پر جرمنی میں معروف ڈاکٹر سرمد لارک نے مسلم کیمونٹی کے نام پیغام میں کہا کہ کرونا ویکسین میں نجس جلاٹین اور دوسری افواہیں بے بنیاد ہیں، ایسی افواہوں کے ذمہ داروں کے خلاف جرمن حکومت سخت رویہ اختیار کرے گی ،کرونا وائریس طویل تحقیق کے بعد متعارف کرائی گئی ہے، ہر نئی آنے والی دوا کی طرح وقت کے ساتھ ساتھ اس کی افادیت میںمزید بہتری کے روشن امکان ہیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here