22 رکنی ٹیم 21 فروری کو بنگلور سے جرمنی کے شہر کریفیلڈ روانہ ہوگی اور 28 فروری اور 2 مارچ کو جرمنی کے ساتھ میچ کھیلے گی۔ اس کے بعد یہ ٹیم بیلجیم کے انٹورپ کا سفر کرے گی جہاں وہ 6 اور 8 مارچ کو برطانیہ سے مقابلہ کرے گی۔ ہندوستانی ٹیم نے اپنا آخری بین الاقوامی میچ فروری 2020 میں کھیلا تھا جب وہ بھونیشور میں ہونے والے ایف آئی ایچ (انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن) ہاکی پرو لیگ کے میچوں کے دوران آسٹریلیا کے ساتھ مقابلہ کیا تھا ، ان کی عمدہ کارکردگی کی بدولت ٹیم ایف آئی ایچ ورلڈ رینکنگ میں چوتھے نمبر پر آگئی تھی، جو آج تک ہندوستان کی بہترین درجہ بندی ہے۔
ہاکی انڈیا اور میزبان نیشنل ہاکی ایسوسی ایشن نے ٹیموں کی تربیت اور مسابقت کی جگہ پر جرمنی اور بیلجیم دونوں میں بایو ببل ماحول بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ہندوستانی ٹیم کے لئے ہوٹل میں کھانے ، ملاقاتوں اور سیشنوں کے لئے الگ کمرے اور ہال مہیا کیے گئے ہیں۔ اسی طرح بس میں بیٹھنے کا بھی ایسا ہی انتظام کیا جائے گا۔ ٹیم ممبران کو ہوٹل اور بس میں سفرکے دوران بایو ببل سے باہر جانے اور کسی شخص سے بات کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ہندوستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ گراہم ریڈ نے مقابلے میں حصہ لینے کے لئے اپنی ٹیم کی بے تابی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “ہمیں یورپ جانے کا موقع ملا ہے اس لئے ہم بہت مشکور ہیں۔” ہم 12 مہینوں میں اپنے پہلے مسابقتی میچ کے منتظر ہیں۔ جرمنی اور برطانیہ جیسی طاقتور ٹیموں کے خلاف کھیلنا ہمیں زیادہ مسابقتی بنائے گی اور ہمارے ایف آئی ایچ (انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن) ہاکی پرو لیگ اور اولمپک کھیلوں کی تیاری میں کافی مدد ملے گی۔ کسی بھی اعلی 10 درجے کی ٹیم کے ساتھ کھیلنا ہمیشہ ایک عمدہ تجربہ ہوتا ہے۔ ‘