پال گھر واقعہ: گرفتارشدگان میں کوئی بھی مسلم نہیں: دیش مکھ

0
146

پونے،22 اپریل ؛مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے بدھ کو اپوزیشن پرالزام لگایا کہ وہ پال گھر واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے میں مصروف ہے جبکہ اس معاملہ میں گرفتار 101 لوگوں میں سے کوئی بھی مسلمان نہیں ہے۔
مسٹردیش مکھ نے فیس بک پیج پر لکھا’’واقعہ کے سلسلہ میں گرفتار کئے گئے ملزمان میں سے کوئی بھی مسلمان نہیں ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ واقعہ کے بعد فرقہ وارانہ سیاست کی جارہی ہے‘‘۔


مسٹردیشمکھ نے کسی کا نام لئے بغیر کہا، ’’کچھ لوگ ‘مونگری لال کے حسین سپنے‘ (پائپ ڈریم ) دیکھ رہے ہیں … یہ سیاست کھیلنے کا وقت نہیں ہے، بلکہ کورونا وائرس کا اجتماعی طور پرمقابلہ کرنے کا ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ 16 اپریل کی رات ہونے والے واقعہ میں دو سادھو اور ان کے ڈرائیور کو ضلع پال گھرمیں ایک گاؤں کے پاس گاؤں والوں کی بھیڑ نے بچہ چور ہونے کے شک میں لاٹھی ڈنڈوں سے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔ وہ سب ایک انتم سنسکار میں شامل ہونے کے لئے ممبئی سے گجرات کے سورت جا رہے تھے۔
مرنے والوں کی شناخت ’چکنے مہاراج كلپ وركش گری (70)،’ سشيل گری مہاراج‘ (35) اور ڈرائیور’نيلیش تیلگڑے‘ (30) کے طور پر کی گئی ہے۔

مہاراشٹر حکومت نے اس واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم پہلے ہی دے دیا دیے ہے جبکہ پال گھر کے دو پولیس اہلکاروں کو فرائض میں لاپروائی برتنے کی پاداش میں پیر کو معطل کر دیا ۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here