لکھنؤ: بین الاقوامی ہندو مہاسبھا کے صدر رنجیت بچن کا گولی مار کرقتل

0
80

لکھنؤ: راجدھانی لکھنؤ کے علاقے حصرت گنج (Hazratganj) علاقے میں اتوار کی صبح بین الاقوامی ہندو مہاسبھا کے صدر رنجیت بچن (Ranjeet Bachchan) کا گولی مار کر قتل کردیا گیا۔ رنجیت بچن صبح کی سیر(واک) کے لئے نکلے تھے۔ اس دوران موٹرسائیکل سواروں نے ان کے سرپر میں گولی مار دی، جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

فی الحال موقع پر پہنچنے والی پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔ حملہ آوروں کی بھی تلاش جاری ہے۔

بتادیں کہ رنجیت بچن حضرت گنج کی او سی آر عمارت میں رہتے تھے۔ رنجیت بچن اصل طور سے گورکھپور کے رہنے والے تھے۔ وہ سماج وادی پارٹی کے ثقافتی پروگرام بھی کرتے تھے۔ بائک سوار بدمعاشوں نے سر میں گولی مار کر ان کا قتل کیا۔ اس موقع پر پولیس کمشنر سمیت اعلی عہدیدار موجود ہیں۔

واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے کا بتایا جاتا ہے۔ رنجیت بچن اپنے ایک دوست آشیش شریواستو کے ساتھ صبح کی واک پر نکلے تھے۔ جب وہ گلوب پارک سے نکل رہے تھے تبھی بائیک سوار بدمعاشوں نے ان کے سر میں گولی ماردی۔ اس واقعے میں ان کا دوست آشیش بھی زخمی ہوا ہے جس کا علاج ٹراما سینٹر میں جاری ہے۔

قتل کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس تفتیش میں مصروف ہے۔ آپ کو بتادیں کہ گزشتہ سال ہندو مذہبی رہنما کملیش تیواری کو بھی ان کے ہی گھر میں داخل ہوکر ا کا قتل کیا گیا تھا۔ رنجیت بچن کے قتل کے بارے میں اب بہت سارے سوالات اٹھ رہے ہیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here