دہلی اسمبلی الیکشن کی انتخابی تشہیر میں شاہین باغ احتجاج معاملہ مسلسل چھایا رہا۔ ووٹنگ کے دن بھی شاہین باغ کے ووٹنگ مراکز اپنی لمبی لمبی قطاروں کے لئے سرخیوں میں ہیں۔
دہلی کے حساس ووٹنگ مراکز میں اس بار شاہین باغ کے پانچ ووٹنگ مراکز کو بھی حساس مراکز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود یہاں لوگوں میں کوئی ڈر نہیں ہے ۔
یہاں لوگ دہلی کی ترقی اور عوام کی ترقی کے لئے جم کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔
تقریبا چھ گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی یہاں کے ووٹنگ مراکز پر رائے دہندگان کی بھیڑ کم نہیں ہوئی ہے۔
یہاں بڑی تعداد میں مرد اور خواتین ووٹ ڈالنے کے لئے لمبی لمبی قطاروں میں لگے ہوئے ہیں۔
نئی دہلی کے جامعہ نگر پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد مسلم خواتین اپنی انگلیوں پر نہ مٹنے والی سیاہی کا نشان دکھاتی ہوئیں۔
اوکھلا کے شاہین باغ واقع شاہین پبلک اسکول میں پولنگ بوتھ پر ووٹرز قطار میں کھڑے اپنی باری کا انتظار کرتے ہوئے۔
ایک معمر جوڑا نئی دہلی کے سی آر پارک میں پولنگ بوتھ کے باہر اپنی انگلیوں پر نہ مٹنے والی سیاہی کا نشان دکھاتا ہوا۔
بھرت ناٹیم ڈانسر ارنیانی بھارگو اپنے نو ماہ کے بچے کو لئے ہوئے نرمان بھون پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد اپنی انگلی پر نہ مٹنے والی سیاہی کے نشان کو دکھاتی ہوئیں۔
نئی دہلی کے جامعہ نگر پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے بعد ایک ووٹر اپنی انگلی پر نہ مٹنے والی سیاہی کے نشان کو دکھاتے ہوئے: فوٹو پی ٹی آئی۔
نئی دہلی کے جامعہ نگر پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے بعد ایک خاتون ووٹر اپنی انگلی پر نہ مٹنے والی سیاہی کے نشان کو دکھاتی ہوئیں۔
نئی دہلی کے چترنجن پارک پولنگ اسٹیشن پر ووٹ ڈالنے کے بعد 110 سالہ ایک معمر خاتون کلی تارا منڈل اپنی انگلی پر نہ مٹنے والی سیاہی کے نشان کو دکھاتی ہوئیں۔
Also read