موسم گرما کے آتے ہی جہاں گرمی کی شدت کے سبب صحت سے متعلق مسائل جنم لیتے ہیں وہیں چکنی سے نارمل جِلد رکھنے والے افراد کے لیے ایکنی، کیل مہاسوں اور دانوں کی شکل میں یہ موسم مزید مشکلات پیدا کر دیتا ہے جن سے چھٹکارہ حاصل ضروری اور آسان بھی ہے۔
ماہرین جِلدی امراض کے مطابق موسم گرما خُشک جِلد رکھنے والے افراد کے لیے موزوں موسم ہے جبکہ یہی موسم چکنی اور نارمل اسکن رکھنے والوں کے لیے بہت کٹھن گزرتا ہے۔
موسم گرما کے آتے ہی چہرے پر دانے، کیل مہاسے اور ان کے نتیجے میں بد نما داغوں کا آغاز ہو چکا ہے تو پھر یہ معاملہ سنجیدہ ہے اور اس کا حل ضروری ہے۔
ماہرین کے مطابق صاف شفاف اور بے داغ جلد حاصل کرنے کے لیے سب سے بہترین اور سستا ترین، ہر موسم میں موزوں علاج تو زیادہ سے زیادہ پانی پینا ہے اور اپنے چہرے سمیت پورے جسم کی جلد کی صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا ہے، اگر اس کے باوجود
موسم سرما کے دوران بھی چمکتی، بے داغ ، نکھری اور شاداب جِلد حاصل کی جا سکتی ہے، موسم سرما کے آتے ہی مندرجہ ذیل بتائے گئے، کیمیکل سے پاک گھر ہی میں با آسانی دستیاب اجزا سے تیار کردہ فیس ماسک ( فیس پیک ) کا استعمال کر کے مہنگی کریموں اور اُن کے سائیڈ افیکٹس، کیل مہاسوں اور اضافی چکنائی سے جان چھڑائی جا سکتی ہے۔
خوبصوت گلابی رنگت اور صاف جِلد حاصل کرنے کے لیے گھر میں ہی بنائے جانے والے فیس پیک جو کہ مرد و خواتین کے لیے یکساں موزوں ہیں:
بیسن سے بننے والا فیس پیک
1) چہرے کی جلد کو نمی فراہم کرتا ہے اور جھریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے، دو چمچ بیسن، ایک چمچ ہلدی، ایک چمچ شہد اور تھوڑے سے دودھ کو مکس کر کے مکسچر بنا لیں، اب اس میں آدھا لیموں بھی نچوڑ لیں، اس ماسک کو اب چہرے، ہاتھوں، بازوؤں اور پاؤں پر لگائیں اور اچھی طرح سے مساج کریں، 10 منٹ مساج کے بعد 15 منٹ کے لیے اسے لگا رہنے دیں۔
بعد ازاں ٹھنڈے پانی سے دھو لیں، یہ ماسک پورے جسم پر بطور اُبٹن بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ہلدی، بیسن، دہی، لیموں، عرق گلاب تمام اجزا ایک ایک چمچ لے لیں اور اب اچھی طرح مکس کرلیں، اب اس پیک کو چہرے پر لگائیں اور سوکھنے پر اسے ٹھنڈے پانی سے دھو لیں۔
بہترین نتائج کے لیے اس فیس پیک کا روزانہ استعمال یقینی بنائیں۔
3) ایک پیالے میں تین چمچ مالٹے کا جوس ( اگر دستیاب ہو تو) یا پھر مالٹے کے چھلکوں کا پاؤڈر لے لیں اور اس میں دو چمچ بیسن اور لیموں کا رس شامل کر لیں، تینوں چیزوں کو اچھی طرح مکس کر لیں یہاں تک کہ ایک دانے دار پیسٹ بن جائے، اس پیسٹ میں دو چمچ عرق گلاب بھی شامل کر سکتی ہیں کیونکہ یہ جلد کو تازگی اور رعنائی بخشتا ہے۔
اس پیسٹ کو چہرے پر بیس منٹ تک لگا رہنے دیں اور خشک ہو نے پرٹھنڈے پانی سے دھو لیں، بہترین نتائج کے لیے اس ماسک کو ہفتے میں تین بار استعمال کریں۔
ٹماٹر سے بننے والا فیس پیک
ٹماٹر میں قدرتی طور پر اسپرین پائی جاتی ہے جو ایکنی کی شکایت میں نہایت موزوں ہے، ٹماٹر میں وٹامن سی اور اے بھی بھاری مقدار میں پائے جاتے ہیں، ٹماٹر کے چند دنوں کے استعمال سے رنگ گورا اور ضدی داغ دھبے صاف ہو جاتے ہیں۔
ٹماٹر کو کاٹ کر یا تو براہ راست اس سے اپنے چہرے اور گردن پر مساج کریں یا پھر آدھا ٹماٹر کاٹ کر اسے میش کر کے چہرے اور گردن پر لگائیں اور 15 منٹ بعد دھولیں، اچھے نتائج کے لیے اس میں ایلوویرا یا لیموں بھی ملایا جا سکتا ہے۔
انڈے سے بننے والا فیس پیک
پروٹین حاصل کرنے کے لیے انڈہ بہترین آپشن ہے، انڈے کی مدد سے ایکنی سے خراب، پھٹی اور سوجی ہوئی جلد اور اس پر بنے زخموں کو بھرنے میں مدد ملتی ہے اور ایکنی کا خاتمہ ہوتا ہے۔
انڈے کی سفیدی میں شہد اور لیموں کا رس ملا لیں، اب اسے اپنے صاف دھلے ہوئے چہرے پر لگائیں، خشک ہونے پر دھولیں، شہد میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائے جانے کے سبب ایکنی بننے والے بیکٹیریاز کا خاتمہ ہوتا ہے، لیموں اسکن سے داغ دھبے مٹا کر اسے گورا بناتا ہے، یہ ماسک آئلی اسکن والوں کے لیے گرمیوں میں ایک تحفہ سمجھا جاتا ہے۔
کیلے سے بننے والا فیس پیک
کیلے کے استعمال سے اسکن سے اضافی چکناہٹ سمیت مساموں میں جمی گردوغبار کا بھی صفایا ہوتا ہے، اس سے اسکن صاف، گوری اور جوان نظر آتی ہے۔
رات سونے سے پہلے کیلے کے چھلکوں سے اپنے چہرے اور گردن پر مساج کریں اور سو جائیں، نیند سے بیدار ہونے کے بعد ٹھنڈے پانی سے منہ دھو لیں۔
جِلد نہایت نرم ملائم اور صاف ہو جائے گی، کیلے کا گودا میش کر کے اس میں چند قطرے شہد ملا کر بھی چہرے پر لگایا جا سکتا ہے۔