9807694588
اپنے مضمون كی اشاعت كے لئے مندرجه بالا ای میل اور واٹس ایپ نمبر پر تحریر ارسال كر سكتے هیں۔
عبدالحفیظ خان علیگ
کون یہ محفل میں آیا ہے ہمارے روبرو
جھل ملا اٹھے ہیں نظروں میں ستارے روبرو
خون دل میرا ہوا اشکوں سے جاری اس گھڑی
چاہنے والے جو آئے کچھ تمہارے روبرو
زلف اس کی کہہ رہی ہے چھیڑے اس کو ذرا
میں کھڑا خاموش تکتا تھا نظارے روبرو
کاش وہ مہرو اٹھا دے رخ سے اپنے پھر نقاب
روشنی پھیلے ذرا پھر سے ہمارے روبرو
ساحل دریا پہ آے تھے کبھی تم ایک بار
دیکھتے ہیں ہم بھی رک کر یہ کنارے روبرو
عشق میں سب کچھ لٹا کر آج کیا حاصل ہوا
سب نے جھیلے ہیں ہمیشہ ہی خسارے روبرو
اب نقاب اپنا اٹھا دو دیکھ لے جدران بھی
دید کے خاطر تمہارے یہ ہوا ہے روبرو
صدر انجمن محبان اردو علی گڑھ
9457335386
٭٭٭٭