کورونا وائرس: کینیا میں جرمنی کے 60 لاکھ ماسک لاپتہ

0
140

جرمن کسٹم حکام نے کہا ہے کہ طبی عملے کی حفاظت کے لیے آرڈر کیے گئے 60 لاکھ سے زائد ماسک کینیا ایئرپورٹ سے لاپتہ ہوگئے۔جرمن حکام کے مطابق وہ لاپتہ ہونے والے 60 لاکھ ماسک کی برآمدگی کے لیے تحقیقات کررہےہیں۔جرمن وزارت دفاع کے ترجمان نے سپیگل آن لائن میں شائع ہونے والی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ’حکام یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا ہوا‘۔

دوسری جانب کینیا کے ہوائی اڈے کی اتھارٹی (کے اے اے) کے ترجمان نے بتایا کہ تحقیقات میں ابھی تک کچھ نہیں ملا ہے۔واضح رہے کہ جرمن کسٹم حکام نے ایف ایف پی 2 ماسک، جو 90 فیصد سے زیادہ ذرات کو فلٹر کرتے ہیں، کے آرڈر کیے تھے۔

کسٹم حکام اور مسلح افواج ماسک کی خریداری کے لیے وزارت صحت کی مدد کررہی تھی۔مذکورہ کھیپ 20 مارچ کو جرمنی کو موصول ہوجانی چاہے تھی لیکن کینیا کے ہوائی اڈے پر گزشتہ ہفتے کے آخر میں لاپتہ ہوگئی جس کے بارے میں تاحال کوئی سراغ نہیں ملا۔

علاوہ ازیں یہ واضح نہیں کہ ایک جرمن کمپنی کے تیار کردہ ماسک کینیا میں کیوں تھے؟۔جرمن حکام کےذرائع نے بتایا کہ ’وہاں کیا ہوا، یہ چوری کا معاملہ ہے یا ماسک فراہم کرنے والے غیر سنجیدہ ہیں، سارا معاملہ کسٹم حکام نے کلیئر کردیا‘۔

اسپیجیل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق کہ جرمنی نے کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے حفاظتی اور سینیٹری ساز وسامان کے لیے 26 کروڑ ڈالر کے آرڈرز کیے۔

وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ ماسک کے لاپتہ ہونے سے کوئی مالی اثر نہیں پڑا کیونکہ رقم کی ادائیگی نہیں کی گئی تھی۔خیال رہے کہ جرمنی وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لیے اپنے ہسپتالوں اور طبی عملے کو تیار کررہا ہے۔

رابرٹ کوچ انسٹی ٹیوٹ آف متعدی بیماریوں کے مطابق جرمنی میں تصدیق شدہ کورونا وائرس کے 27 ہزار 436 مریض اور 114 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here