نئی دہلی، 19 فروری : چین نے پہلی مرتبہ اعتراف کیا ہے کہ جون -2020 میں لداخ کی وادی گلوان میں ہندوستانی فوجیوں کے ساتھ ہوئی جھڑپ میں اس کی فوج کے پانچ افسراور فوجی مارے گئے تھے۔
چین کے سرکاری اخبار گلوبل ٹائمز نے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں یہ معلومات دی ہے۔ چین نے اپنی فوج کے ہلاک شدہ افسروں اور جوانوں کی تفصیلات بھی دی ہے ۔ ان میں پی ایل اے سنکیانگ ملٹری کمانڈ کے ریجمنٹل کمانڈر کیو ی فباؤ ، چن ہونگن ، ژیانگونگ ، ژاؤ سیوان ، اور وانگ زوران شامل ہیں۔
چینی فوج نے گلوان جھڑپ میں اپنے فوجیوں کے مارے جانے کا اعتراف اسے وقت میں کیا ہے جب لداخ کی سرحد پر پینگونگ جھیل کے شمالی اور جنوبی حصوں سے ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کا عمل جاری ہے اور جمعرات کو دونوں ممالک کے درمیان اس عمل کا چوتھا مرحلہ بھی شروع ہوا ہے ۔
واضح ر ہے کہ مشرقی لداخ کی وادیٔ گلوان میں گزشتہ سال 15 جون کو دونوں ممالک کے فوجیوں کے مابین جھڑپ میں ہندوستان کے 20 فوجی ہلاک ہوگئے تھے ۔ تاہم ہندوستان نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کا علان اسی دوران کر دیا تھا ، لیکن چین نے ابھی تک اپنی افواج کو ہوئے نقصانات کی تفصیلات فراہم نہیں کی تھی ۔