شیوسینا نے منگل کے روز دعوی کیا ہے کہ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے کچھ ریاستوں کے بجٹ میں ایک بڑے پیکیج کا اعلان کیا ہے جہاں آنے والے چند مہینوں میں انتخابات ہونے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا بجٹ کو انتخابات جیتنے کے لئے بطور ہتھیار استعمال کرنا صحیح ہے؟
شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ اگلے چند مہینوں میں جہاں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ان ریاستوں کو زیادہ رقم مختص کرنا رشوت دینے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مرکز پر بجٹ کے ذریعے “گندی سیاست” کا نیا رجحان شروع کرنے کا الزام لگایا۔
شیو سینا نے یہ بھی الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کے فنڈ میں سب سے زیادہ محصول دینے والے ریاست مہاراشٹر کے مرکز کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ سیتارامن نے پیر کو یونین کا بجٹ 2021-22 پیش کیا۔
اداریے میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی ہے کہ (مرکزی) حکومت نے بجٹ کے ذریعے ووٹوں کی گھناؤنی سیاست کا کھیل کھیلنے کا ایک نیا رجحان شروع کیا ہے۔ اداریے کے مطابق مغربی بنگال ، آسام ، تمل ناڈو اور کیرالہ میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ، لہذا وزیر خزانہ نے ان ریاستوں کو بڑے پیکیج اور منصوبے مختص کردیئے۔
اس میں کہا گیا تھا کہ ناسک اور ناگپور میٹرو پروجیکٹس کی دفعات کے علاوہ بجٹ ممبئی اور مہاراشٹرا میں نہیں گیا۔ مرکز نے ناسک میٹرو کے بجٹ میں 2،092 کروڑ اور ناگپور میٹرو فیز 2 کے لئے 5،976 کروڑ روپئے کی فراہمی کی ہے۔ شیوسینا نے سوال کیا کہ یہ امتیاز کیوں؟