نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دارالحکومت دہلی کے جامعہ نگرعلاقے میں احتجاج اور پولیس سے جھڑپ کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کوپولیس نے چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ بتایا جاتا ہےکہ پولیس نے اس دوران مظاہرین کی گرفتاریاں بھی کی ہیں اورانہیں پولیس بس سے لے جایا گیا ہے۔ طلباء کا الزام ہےکہ پولیس نے جامعہ کےاندرگھس کرطلبا وطالبات کی پٹائی کی ہے۔ اس طرح کے ویڈیو بھی وائرل ہورہے ہیں۔
یہ بھی بتایا جا رہا ہےکہ پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی جامع مسجد میں آنسو گیس کے گولے بھی داغ دیئے، جس کے بعد مسجد کے امام صاحب نے لاؤڈ اسپیکرکے ذریعہ پولیس سے بڑی اپیل کرتے ہوئےکہا کہ برائے مہربانی آنسوگیس کےگولے نہ داغیں کیونکہ آس پاس میں چھوٹے چھوٹے بچے اور عورتیں بھی ہیں۔ اس دوران پولیس نے بڑی تعداد میں مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔
Jamia blood stains …@ArvindKejriwal @HMOIndia @rashtrapatibhvn @PMOIndia
Speak up Against state terrorism pic.twitter.com/TKdDG4nTz0— Huzaifa Aamir Rashadi (@HuzaifaRashadi) December 15, 2019
Delhi Police is taking revenge for beating by Delhi lawyers from students of Jamia#BeInLimitDelhiPolice pic.twitter.com/T5xbjwwdmq
— Naim 🇮🇳 (@NaimFem) December 15, 2019
https://twitter.com/ManasPratiti/status/1206221212990332928?s=20
Also read