لکھنؤ: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) ، این آر سی اور مجوزہ قومی شہریت رجسٹرڈ (این پی آر) کی مخالفت میں حسین آباد واقع گھنٹہ گھرپر آج سنیچر کو بھی بھوک ہڑتال کر کے احتجا ج درج کرایا۔
آپ کو بتا دیں کہ دوپہر قریب ایک بجے زوردار بارش ہوئی وہاں موجود عورتوں میں سے کوئی بھی اپنی حفاظت کے لئے وہاں سے نہیں ہٹا انتظام کر رہے لوگوں نے بڑی۔
بڑی پلاسٹک سے عورتوں اور بچوں کو ڈھکنا شروع کیا۔ غورطلب بات ہے کہ یوپی پولیس سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں دن رات بیٹھی عورتوں کی حفاظت کے بارے میں زرا بھی نرمی نہیں برت رہی ہے۔
وہیں گومتی نگر کے اجریاؤں واقع درگاہ میں بھی خواتین نے اپنی تحریک جاری رکھی۔گھنٹہ گھرپر سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کی مخالفت میں گزشتہ ماہ ۱۷؍جنوری سے شروع ہوئی خواتین کی تحریک سنیچر کو بھی جاری رہی۔ سنیچر کو خواتین نے بھوک ہڑتال کر کے سی ا ے اے، این آر سی اور این پی آر کی مخالفت کی۔
وہیں تحریک چلا رہی عورتوں نے سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے اسے غیر آئینی بتایا۔ دن بھر گھنٹہ گھرپر خواتین کے آنے کا سلسلہ جاری رہا اور خواتین نے گھنٹہ گھر پہنچ کر تحریک چلا رہی عورتوںکو اپنی حمایت دی۔ شام کے وقت پہنچی خواتین نے الگ الگ طرح کے پروگرام منعقد کرکے سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کی مخالفت کی ۔
وہیں اجریاؤں واقع درگاہ کیمپس میں بھی خواتین کی تحریک کو بھی ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزرنے کے بعد تحریک جاری رہی۔ خواتین نے سی اے اے ، این آر سی اوراین پی آر مخالف نعرے بازی کرتے ہوئے قانون ختم ہونے تک تحریک جاری رہنے کی بات کہی۔
Also read