لکھنؤ : سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے مہاراشٹرا کی موجودہ سیاسی حالات کا ذکر کئے بغیر کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کچھ بھی کرنے کو تیار رہتی ہے ۔
مسٹر یادو نے کہا‘‘ بڑی قربانیوں سے ملی آزادی کو بے مقصد بنانے کی سازش میں بی جے پی مشغول ہے ۔ آزادی کے تحریک کے ساتھ جو اقدار قائم کئے گئے تھے ان کو ‘‘ تلانجلی’’ دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں بی جے پی حکومت میں گھپلوں کی ایک کے بعد ایک کڑی کھل رہی ہے ۔ ہزاروں بجلی ملازمین کے پی ایف فنڈ کے گھوٹالے کی جانچ میں روز نئے حقائق سامنے آرہے ہیں۔۶۸۵۵۰
؍اسسٹنٹ ٹیچروں کی تقرری میں اور گرام پنچایتوں کی پرفارمنس گرانٹ دستیاب کرانے میں بڑے پیمانے پر دھاندھلی کے علاوہ ہوم گارڈ کے تنخواہ گھپلے کے ساتھ ایس پی میں سپاہی بھرتی امتحان میں میڈیکل ٹیسٹ میں بھی گڑبڑی کی شکایتیں سامنے آچکی ہیں۔جن پر جانچ کے اعلان ہوئے ہیں۔ لوک سبھا میں بتایا گیا کہ یو پی میں ۳۱؍اکتوبر۲۰۱۹ء تک کھاد تقسیم کے نظام میں بدعنوانی کے ۳۲۸معاملے میں سامنے آچکے ہیں۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ ڈھائی سال سے زیادہ کا وقت گذر جانے کے بعد بھی بی جے پی حکومت ریاست میں ترقی کی ایک اینٹ نہیں رکھ سکی ہے ۔ گڈھا سے پاک سڑکوں کا بڑا دعوی جھوٹا ثابت ہوچکا ہے ۔ بجلی پیداوار میں بی جے پی ایک یونٹ کا بھی دعوی نہیں کرسکتی ہے ۔ غریب ایس سی/ایس ٹی طلبا کو پڑھائی سے محروم کرنے کے لئے تعلیمی اداروں میں ان کے مفت داخلے کا پرانے نظام کو ختم کردیا گیا ہے ۔ دوا پڑھائی دونوں مہنگی ہورہی ہے ۔ نوجوانوں نسل کا مستقبل تاریک ہے ۔
Also read