تعلیم کے نئے دور کا آغازہورہا ہے: سسودیا

0
177

نئی دہلی، 2؛ دہلی کے نائب وزیر اعلی اور وزیر تعلیم منیش سسودیا نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن تعلیم کی شروعات ہوئی ہے جو اساتذہ اور بچوں کے لئے ایک بڑی کامیابی رہی ہے اور تعلیم کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔


مسٹر سسودیا نے ہفتہ کو محکمہ تعلیم کے مشیر، حکام، اساتذہ، والدین اور بچوں کے ساتھ ’پیرنٹنگ ان دی ٹائم آف کورونا‘ کے پانچویں سیشن کی ممیٹنگ کی صدارت کی۔ اس جائزے میٹنگ میں تعلیم ککے ڈائریکٹر میٹنگ میں ونے بھوشن، دہلی تعلیم کے ڈائریکٹوریٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر یوگیش پرتاپ اور تعلیم کے ڈائریکٹر کے اہم مشیر شیلندر شرما بھی موجود تھے۔

نائب وزیر اعلی نے کہا، ہماری یہ ملاقات دہلی حکومت کی ٹیم اور اس کے مختلف ذمہ دار عہدوں کا جائزہ لینے کے لئے تھی۔ ہم نے ابھی آن لائن كلاسز کا آغاز کیا ہے، جو باقاعدہ کلاسوں سے جدیدیت کی جانب اساتذہ اور بچوں کے لئے ایک بڑی کامیابی رہی ہے‘‘۔

انہوں نے کہا کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں کی 10 ویں اور 12 ویں کے بورڈ امتحانات مکمل ہونے اور رزلٹ کے انتظار کررہے بچوں کے لئے خصوصی کوششوں کی شروعات کی گئی ہے، جس میں ’روزانہ انگلش اور پرسانلٹی ڈیولپمینٹ کلاس‘ چلانے کی تیاری ہے، جس سے بچوں کی سافٹ اسکل بڑھے گی۔ بچوں کے لئے اس سیشن کا آغاز پیر سے ہو جائے گا۔ اس کلاس برٹش کاؤنسل اور میک ملن ایجوکیشن کے تعاون سے چلائی جار رہی ہے۔
مسٹر سسودیا نے کہا کہ دہلی کے 10 ویں کے تقریباً 160000 اور 12 ویں کے 112000 بچے بورڈ اکے متحان کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں۔ دہلی حکومت کے محکمہ تعلیم پرسانیلٹی ڈیولپمنٹ اور اسپوکن انگلش کی آن لائن کلاس چلائے گی تاکہ بچے اپنے فارغ وقت کا بہتر استعمال کر سکیں۔
مسٹر سسودیا نے کہا کہ یہ اہم ہے کہ اس طرح کے آن لائن کورس کو باقاعدہ کورس کے متوازی نہ لیا جائے۔ اساتذہ کو یہ سوچنے کی ضرورت بالکل نہیں ہے کہ جب وہ اسکول میں جائیں گے تو انہیں بالکل شروع سے پڑھانا ہوگا۔ یہ ان کی تعلیم میں تعاون کے لئے ہے۔
محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر ونے بھوشن نے بتایا کہ اسپوکن انگلش اور پرسانیلٹی ڈیولپمنٹ کلاس 10 ویں اور 12 ویں کے بچوں کو وہ موقع دے گی، جس میں وہ موجودہ وقت کا استعمال ضروری اسکل سیکھنے میں کر سکیں گے۔ یہ کلاس مئی اور جون میں شروع ہوں گی اور بچوں میں اعتماد پیدا کریں گی۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here