شیوکمار کو منانے کیلئے 2 پیشکشیں کیں،نہیں ہوئے راضی
افواہوں پر توجہ نہ دیں، جلد نام کا ہوگا اعلان: سرجے والا
نئی دہلی۔:چار دنوں تک جاری کشمکش کے بعد بالآخر کانگریس نے کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ کے نام کو تقریباً فائنل کر لیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا کرناٹک کے اگلے وزیر اعلیٰ ہو سکتے ہیں۔ اس کا اعلان جلد ہو سکتا ہے۔ذرائع سے مو صول اطلاعات کے مطابق انہوں نے کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار کو وزیراعلیٰ کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ڈی کے شیوکمار بھی مسلسل کوشش کرتے رہے۔ اس کے لیے انہوں نے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، راہل گاندھی سے لے کر یو پی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی سے ملاقات کی، لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ سدارامیا ڈی کے شیوکمار پر غالب رہے۔
وہیںہائی کمان نے ڈی کے شیوکمار کے سامنے 2 تجاویز رکھی تھیں۔ اب خبر آئی ہے کہ وہ کسی پر اکتفا نہیں کرتے۔ فی الحال بنگلورو میں حلف برداری کی تیاریاں روک دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی نے بدھ کو دہلی میں ڈی کے شیوکمار سے ملاقات کی۔ اس کے بعد کھرگے نے شیوکمار کو دو تجاویز دیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ دو گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات بے نتیجہ رہی۔ کیونکہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے دعویدار ڈی کے شیوکمار نے ہائی کمان کی دونوں پیشکشوں کو ٹھکرا دیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پہلی پیشکش شیوکمار کو کی گئی تھی کہ اگر سدارامیا وزیراعلیٰ بنتے ہیں تو وہ واحد نائب وزیراعلیٰ ہوں گے۔ اس کے ساتھ وہ کرناٹک کانگریس پردیش کمیٹی کے سربراہ بھی رہیں گے۔ اس کے ساتھ ہائی کمان نے ڈی کے شیوکمار کو اپنی پسند کی چھ وزارتوں کی پیشکش بھی کی تھی۔دوسری پیشکش: کانگریس نے ڈی کے شیوکمار اور سدارامیا کے درمیان اقتدار کی شراکت کی پیشکش بھی کی ہے۔ ذرائع کے مطابق اس کے تحت سدارامیا کو دو سال کے لیے وزیر اعلیٰ کا عہدہ ملے گا۔ ڈی کے شیوکمار کو اگلے تین سال کے لیے وزیر اعلیٰ بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ پیشکش دونوں رہنماؤں کو قبول نہیں تھی۔ ذرائع کے مطابق ڈی کے شیوکمار گزشتہ چار سالوں میں کئے گئے اپنے کاموں کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم کے عہدہ پر اٹل ہیں۔
دریں اثنا ء کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا کا بیان سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ غور و خوض کا عمل ابھی جاری ہے اور اگلے وزیر اعلیٰ عہدہ کے لیے امیدوار کے نام کا آج یا کل اعلان ہو جائے گا۔ کانگریس صدر کھڑگے کی رہائش کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کرناٹک کانگریس کے انچارج رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ فی الحال پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے غور و خوض کر رہے ہیں۔ پارٹی جب بھی فیصلہ لے گی، ہم آپ کو اس کی جانکاری دیں گے۔ آئندہ 72 گھنٹوں میں کرناٹک میں ایک نئی کابینہ ہوگی۔
سرجے والا نے میڈیا سے فرضی خبروں سے دوری بنانے کی بھی گزارش کی۔ انھوں نے کہا کہ میڈیا قیاس آرائیوں یا افواہوں کی بنیاد پر خبر بنانے سے پرہیز کریں اور فرضی خبروں سے بھی دوری بنائیں۔ سرجے والا نے کہا کہ بی جے پی کے ذریعہ فرضی اطلاعات اور افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جس پر دھیان نہ دیا جائے تو بہتر ہے۔سرجے والا نے اس دوران بی جے پی پر طنزیہ حملہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عہدہ کا فیصلہ کرنے کے لئے پارٹی کو تقریباً 10 سے 15 دن لگتے ہیں، لیکن یہاں کانگریس صدر نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کرنے کے لیے تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کرناٹک میں اگلی کانگریس حکومت ریاستی عوام سے کی گئی پانچ گارنٹیوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ سرجے والا نے کہا کہ ملکارجن کھڑگے اور راہل گاندھی کے ذریعہ کیے گئے وعدوں کے مطابق ہم پانچ گارنٹیوں کو نافذ کریں گے۔ یہ بھی یقینی کیا جائے گا کہ ریاست میں ’40 فیصد کمیشن‘ والی حکومت پوری طرح ختم ہو جائے۔