نئی دہلی، 20 فروری : وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہماری صارفیت کے پیٹرن پر گہرائی سے نظر ڈالنے کی ضرورت ہے اور اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم اس کے ذریعے ماحولیاتی اثرات کو کس طرح کم کرسکتے ہیں
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمارے بہت سے چیلنجز سے نمٹنے میں سرکلر اکانومی ایک کلیدی قدم ہوسکتا ہے۔ وہ آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بھارت- آسٹریلیا دوری معیشت ہیکاتھون کے آخری سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ چیزوں کو ری سائیکل اور دوبارہ استعمال کرنا، کچرے کو کم کرنا اور ہمارے وسائل کی استعداد کو بڑھانا ہماری طرز زندگی کا اہم حصہ بن جانا چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہیکاتھون میں نمائش میں دکھائی گئی جدت طرازی کے نمونے دونوں ممالک کو سرکلر اکانومی کے حل اختیار کرنے کی ترغیب دیں گے۔
انہوں نے ان خیالات کو بڑے پیمانے پر استعمال کرنے اور انہیں صنعتی پیمانے پر بڑھانے کے لیے راستے کھولنے پر بھی زور دیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا،’ہمیں نہیں بھولنا چاہئے کہ مادر ارض (زمین) کی ہر چیز کے ہم مالک نہیں ہیں، بلکہ ہم مستقبل کی نسلوں کے صرف امانتدار ہیں‘۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہیکاتھون میں آج کے نوجوان شرکاء کی توانائی اور جوش بھارت اور آسٹریلیا کی ترقی پذیر شراکت داری کی علامت ہے۔ وزیراعظم نے آخر میں کہا،’ ہندوستان آسٹریلیا کی شراکت داری ما بعد کووڈ دنیا کے خد وخال بنانے میں اہم رول ادا کرے گی اور ہمارے نوجوان ، ہمارے جدت طراز ، ہمارے اسٹارٹ اپس کی شراکت داری میں صف اول میں کھڑے ہوں گے‘۔