’چین کو اِنسانی حقوق کی پامالی کے نتائج بھگتنے ہوں گے‘

0
133

ملواکی (یوایس) : چین کو انسانی حقوق کی پامالی کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی جس کے نتائج بھیانک بھی ہوسکتے ہیں۔ امریکی صدر نے یہ بات ایک ٹی وی پروگرام کے دوران پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی اور بتایا کہ چین نے ژنجیانگ خطہ میں اقلیتی ایغور مسلمانوں پر ظلم و ستم کے جو پہاڑ توڑے ہیں، اس کیلئے چین کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔

ٹی وی پروگرام میں ایغور مسلمانوں سے متعلق پوچھے گئے سوال پر امریکی صدر بائیڈن کا دوٹوک جواب

یاد رہے کہ صدر چین ژی جن پنگ کو اقلیتی ایغور مسلمانوں کو حراستی کیمپس میں رکھنے پر دنیا بھر سے شدید تنقیدوں کا سامنا ہے جہاں انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں۔ جوبائیڈن نے کہا کہ تعجب اس بات پر ہے کہ انسانی حقوق کی پامالی کے جو سنگین نتائج برآمد ہونے والے ہیں، اس کے بارے میں ژی جن پنگ بخوبی جانتے ہیں۔ CNN پر ٹاؤن ہال میں منعقدہ ایک پروگرام کو نشر کیا گیا تھا جس میں جوبائیڈن شریک تھے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کیلئے امریکہ اپنی آواز اُٹھاتے ہوئے اپنا رول ادا کرتا رہے گا اور اب وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری کے ساتھ اس سلسلے میں بات کی جائے اور انسانی حقوق کا تحفظ کیا جائے۔

جنوری میں صدر کے عہدہ پر فائز ہونے کے بعد جوبائیڈن نے کسی بڑی تقریب میں پہلی بار شرکت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین اس وقت عالمی قائد بننے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے تاہم چین ایک اہم نکتہ فراموش کررہا ہے اور وہ یہ کہ اسے دیگر ممالک کا اعتماد بھی حاصل کرنا چاہئے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ چین اگر اپنی اسی ہٹ دھرمی پر قائم رہتا ہے تو پھر وہ دیگر ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ جاریہ ماہ جوبائیڈن نے ژی جن پنگ سے فون پر دو گھنٹے طویل بات چیت کی تھی اور خاص طور پر ایک محفوظ اور آزاد انڈو پیسیفک خطہ کیلئے امریکہ کی ترجیح بھی واضح کردی تھی جہاں امریکہ اور چین اہم حکمت عملی حریف ہیں۔

بائیڈن نے جن پنگ کے ساتھ چین کی نامناسب تجارتی پالیسیوں اور دائیں بازو کے معاملات مثلاً ہانگ کانگ میں کی گئی کارروائی اور ژنجیانگ میں ایغور مسلمانوں کے حراستی کیمپس اور ایشیا میں چین کی بڑھتی ہوئی مداخلت جیسے تائیوان اور ہندوستان کے موضوعات پر بھی بات چیت کی۔ تائیوان کو چین اپنا حصہ کہتا آرہا ہے جبکہ ہندوستان کے اروناچل پردیش میں بھی چینی فوجیوں کی دراندازی اور حالیہ دنوں میں ایک بڑے سے گاؤں کی تعمیر کا معاملہ بھی میڈیا کی شہ سرخیوں میں تھا۔

Also read

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here