نئی دہلی ، 15 فروری : سپریم کورٹ نے ہندوستان میں واٹس ایپ کی نئی رازداری پالیسی کے خلاف دائر درخواست پر واٹس ایپ اور مرکزی حکومت کو پیر کو نوٹس جاری کیا-
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے ، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی رما سبرمنیم کی ڈویژن بنچ نے الیکٹرونک اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت کے توسط سے مرکزی حکومت ، واٹس ایپ اور فیس بک کو چار ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
“آپ بھلے ہی اربوں ڈالر کی کمپنی ہوں گے لیکن لوگوں کے لئے رازداری کی اہمیت پیسے سے زیادہ ہے۔”
عدالت نے کہا ہے کہ نئی رازداری پالیسی کے بعد ہندوستانی عوام میں پرائیویسی کے بارے میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔ جسٹس بوبڈے نے کہا کہ “آپ بھلے ہی اربوں ڈالر کی کمپنی ہوں گے لیکن لوگوں کے لئے رازداری کی اہمیت پیسے سے زیادہ ہے۔”
عدالت عظمی نے درخواست گزاروں کی جانب سے سینئر ایڈووکیٹ شیام دیوان کی اس دلیل کی بھی حمایت کی جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں ڈاٹا کے تحفظ سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں ہے۔
بنچ نے کہا کہ “ہم مسٹر دیوان کی دلیل سے متاثر ہیں۔” اس طرح کا قانون بننا چاہئے۔