تل ابیب کے ساتھ تعلقات کی برقراری کے لئے صدر اردوغان کے رجحان کے بعد قدس کی غاصب صہیونی حکومت نے انقرہ میں اپنا ناظم الامور مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
آئی 24 نیوز کے مطابق ترکی میں غاصب صیہونی حکومت کے ناظم الامور ” ایریت لیلیان ” اس سے قبل ترکی کے پڑوسی ملک بلغاریہ میں سفارتکار کے طور پر مشن انجام دے چکے ہيں۔
آئی 24 نیوز چينل نے ایریت لیلیان کو ایک کہنہ مشق سفارتکار قرار دیتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ایریت لیلیان کی تقرری صیہونی حکومت کی وزارت خارجہ کی جانب سے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے لئے ایک اہم پیغام کی حامل ہے، جو کافی بے چینی کے ساتھ انقرہ اور تل ابیب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے لئے لمحے گن رہے تھے۔
واضح رہے کہ غاصب اسرائيل کی خودساختہ ریاست کے ساتھ ترکی کے سفارتی تعلقات ماضی میں رہے ہیں جو سنہ 2018 میں منقطع ہوگئے تھے، تاہم ترکی اور صیہونی حکومت کے درمیان تجارتی تعلقات ایک دن کے لئے بھی منقطع نہيں ہوئے۔
اسرائیل نے ترکی کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لئے بہت سی شرائط رکھیں تھيں۔ استنبول میں فلسطینیوں کے نمائںدہ دفتر کی بندش اور القسام بریگیڈ سے وابستہ فلسطینوں کا اخراج ایسی جملہ شرائط تھیں کہ جس سے ترکی کو خاصی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔